(24 نیوز) چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس(ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس(ر) جاوید اقبال کی صدارت میں نیب کا اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا،جس میں نیب کی ماہانہ مجموعی کاردکردگی، ملک بھر کی مختلف فاضل احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ریفرنسز خصوصا میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ 179میگا کرپشن مقدمات میں سے 66کو معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جبکہ 93بدعنوانی کے مقدمات معزز احتساب عدالتوں میں زیر التوا ہیں جن کی جلد سماعت کے لئے معزز احتساب عدالتوں میں قانون کے مطابق درخواستیں دائر کی جا رہی ہیں۔
66میگا کرپشن مقدمات جن کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے ان میں سے 12میگا کرپشن کیسز میں مختلف معزز احتساب عدالتوں نے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر قانون کے مطابق مجموعی طور پر ملزمان کو 4.364 ارب روپے کی سزا سنائی۔
اجلاس کے شرکاکو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ قانون کے مطابق 4میگا کرپشن مقدمات میں ملزمان نے پلی بارگین کی جس کے ذریعے مجموعی طور پر 1.256ارب روپے نیب نے ملزمان سے برآمد کروا کر قومی خزانے میں جمع کروائے، پلی بارگین کی قانون کے مطابق حتمی منظوری معزز احتساب عدالت دیتی ہے، اس وقت 179میگا کرپشن کیسز میں سے 10انکوائریز ، 11انوسٹی گیشنزکے مراحل میں زیر تحقیقات ہیں جبکہ 93 میگا کرپشن کیسز کے ریفرنسز مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 814ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جبکہ نیب کی موجودہ قیادت کے دور میں گزشتہ تین سالوں میں بدعنوان عناصر سے بر آمد کر کے 533 ارب روپے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ دوسری انسداد بدعنوانی کے اداروں کے مقابلہ میں نیب کی بہترین کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اداکارہ عائزہ خان کی رقص کرتے ہوئے ویڈیو نے دھوم مچا دی