سندھ نے ایس او پیز پر عمل کیا ہوتا تو آج کراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی۔فواد چودھری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کسی صوبہ کو انفرادی فیصلے کی اجازت نہیں ، سندھ میں مکمل طور پر لاک ڈان کی اجازت قطعی طور پر نہیں دی جائےگی ،این سی او سی کی ہدایت کے بغیر اقدامات نہیں کرنا چاہئیں، سندھ نے ایس او پیز پر عمل کیا ہوتا تو آج کراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی۔
وزیر اطلاعات نے سندھ حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈان کے نفاذ پر اپنے بیان میں کہا کہ مکمل لاک ڈاﺅن کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے، سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی ہے کہ صوبے اس ضمن میں انفرادی فیصلہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہاکہ مکمل لاک ڈاﺅن کا کوئی آپشن کسی صوبے کو دستیاب نہیں، کووڈ کے حوالے سے پالیسی وفاق اور این سی او سی جاری کرتے ہیں اور صوبے اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔
فواد چودھری نے کہاکہ پاکستان نے کورونا کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا ہے، اب تک ہم انسانی جانیں بچانے میں بھی کامیاب ہوئے اور ملکی معیشت بھی اپنے پاں پر کھڑی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مکمل لاک ڈاﺅن کے بارے میں وزیراعظم کا موقف ہے کہ اس سے مزدور، دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقات شدید متاثر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر سندھ نے ایس او پیز پر عمل کیا ہوتا تو آج کراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی۔انہوںنے کہا کہ سندھ کو وفاق کا یہ پیغام واضح طور پر دیا گیا ہے کہ انفرادی فیصلے نہیں کئے جا سکتے، این سی او سی کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان آرٹیکل 151 کے تحت ایک سنگل مارکیٹ ہے، کراچی کی بندرگاہ پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے اور ایسا اقدام اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جس سے پاکستان کی معاشی شہ رگ متاثر ہو۔
یہ بھی پڑھیں۔ نذیر چوہان آئے گا تو اسمبلی چلے گی۔۔سپیکر ڈٹ گئے۔۔اجلاس ملتوی کر دیا