(24نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ستمبر میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات کا کوئی پلان نہیں،بھارتی سیاستدانوں کے اسلاموفوبیا پر مبنی بیانات بات چیت کو مشکل بنارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے تاشقند میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ کسی دو طرفہ ملاقات کا پلان نہیں، بھارت ہمارا پڑوسی ملک ہے، دونوں ممالک ایس سی او کا حصہ ہیں، آپ بہت سی چیزوں کا انتخاب کرسکتے ہیں، پڑوسی کا نہیں، ہمیں اپنے پڑوسی کے ساتھ رہنے کی عادت ڈالنی چاہیے، اگست 2019 کے بعد بھارت کے ساتھ تعمیری بات چیت مشکل ہوئی، پاکستان اور بھارت صرف ایس سی او کی وسیع البنیاد سرگرمیوں کے تناظر میں انگیج ہیں،شنگھائی تعاون تنظیم کی فیملی کا حصہ ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ستمبر میں ایس سی او سربراہ اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں ملاقات ہو رہی ہے، اس موقع پر 7 دوطرفہ ملاقاتیں بھی کی ہیں، وسط ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، چینی وزیر خارجہ سے تیسری ملاقات کی، اجلاس کی سائیڈ لائنز پر روسی وزیر خارجہ سے بھی بات چیت کی ہے۔
بلاول بھٹو نے خارجہ پالیسی سے متعلق عمران خان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے امریکا سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی تھی، ناکام رہے تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے۔