(24 نیوز) رہنما ق لیگ و وفاقی وزیر چودھری سالک حسین نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی سے نکالنے کی بات کرنا اپنی ذہنی حالت بتانے کے مترادف ہے۔
رہنما ق لیگ و وفاقی وزیر چودھری سالک حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین نے ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دے کر منافقانہ روش اپنانے اور فرد واحد کو نوازنے کی بجائے سیاسی شعور کے مطابق ملک و قوم کو بے راہ روی اور انتشار سے بچانے کا فیصلہ کیا۔
چودھری سالک حسین کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ان کی ذہنی صحت غلامانہ ذہنیت سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملکی سیاسی صورتحال: عمران خان نے بڑا قدم اٹھالیا
خیال رہے کچھ روز قبل ق لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی اجلاس میں پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سینیٹر کامل علی آغا نے بتایا کہ اجلاس میں طے پایا کہ چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے الگ کیا جائے، اجلاس میں طے پایا کہ چوہدری شجاعت کی صحت فیصلوں پر اثر انداز ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 رکنی الیکشن کمیشن بنایا گیا ہے، اجلاس میں طے پایا کہ طارق بشیر چیمہ کو بھی ہٹادیا جائے، اجلاس میں طے پایا ہے کہ چوہدری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ کو فوری طور پر پارٹی عہدوں سے ہٹا دیا جائے۔
کامل علی آغا نے بتایا کہ پارٹی الیکشن میں جہانگیر جوجا ایڈووکیٹ چیف الیکشن کمشنر ہوں گے، قرار داد پاس کی گئی ہے کہ سبطین خان کواسپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے ووٹ ڈالا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ ایک بڑی ناخوشگوار صورتحال ہے، چوہدری شجاعت کی پارٹی اورسیاست کیلئے خدمات ڈھکی چھپی نہیں، پارٹی کے ساتھ چند دن میں جو ہوا اس کا کوئی جواز نہیں۔