(24 نیوز)بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی نے سندھ میں تباہی مچانا شروع کر دی ،دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے خیر پور میں کچے کا علاقہ ڈوب گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت سے آئے پانی اورشدیدبارشوں کے نتیجے میں سندھ میں سیلابی کیفیت بن چکی ہے ،دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں یکم اگست تک طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح مزیدبلند ہونے کاخدشہ ہے،مون سون کی مزید بارشوں کے پیش نظر الرٹ بھی جاری کر دیاگیا ۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافے کے بعد خیر پور میں کچے کا علاقہ ڈوب گیا،پیر جو گوٹھ اور گمبٹ کے ستر سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا،خیرپورکی تحصیل گمبٹ اورکنگری میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، ،گدو بیراج میں 17 ہزار اور سکھر بیراج پر10 ہزارکیوسک پانی کا اضافہ،کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں کے بعد سیلابی ریلہ راجن پور کے مغربی علاقوں میں داخل،ٹھٹھہ ، سجاول پُل پر دریائےسندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ،این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
دریائے راوی ہیڈ بلوکی کےمقام پرپانی کی سطح میں بھی مزید اضافہ ہوگیا،پانی کی آمد 72 ہزار اوراخراج 58 ہزار کیوسک ہوگیا،پانی کے تیزبہاؤ سے فرید آباد میں عارضی حفاظتی بند ٹوٹ گئے، جس سے فرید آباد،کوٹ الہ دین سمیت کئی علاقے پانی کی زد میں آگئے، پانی کےتیز بہاؤ اور سیلاب کے باعث چاول،گنے، مکئی اور چارے کی فصلیں برباد ہو گئیں۔
دوسری جانب پاکپتن میں دریائے ستلج میں 72 ہزار کیوسک پانی کاریلہ گزر رہا ہے، دریائے ستلج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، متاثرین اس وقت شدیدمشکلات سے دوچارہیں ،شہریوں کو خوراک میں کمی جبکہ جانوروں کو چارے کی دستیابی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ریسکیو 1122 متاثر ہ لوگوں کو ریسکیو کر رہی ہے۔