(24 نیوز) باجوڑ میں جمیعت علما اسلام (جے یو آئی)کے ورکرز کنونشن میں دھماکے میں 40 افراد جاں بحق اور 150سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق باجوڑ میں جے یو آئی ہیڈ کوارٹر خار میں دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 150کے قریب زخمی ہیں،دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر سکیورٹی نافذ کرنے والے ادارے جائے دھماکا پر پہنچ گئے اور دھماکے کی جگہ کو حصار میں لے لیا۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسرباجوڑ نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں 41 افراد جاں بحق اور 150سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں کو تیمرگرہ اور پشاور منتقل کیا جا رہا ہے، کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔دھماکے میں نجی ٹی وی کے کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہیں،دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے اب تک معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
ضرور پڑھیں:جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکا، کون کون رہنما شریک تھے؟ اہم خبر آگئی
جےیوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم شہبازشریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، وزیراعظم شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے واقع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دلخراش واقع پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو باجوڑ سے پشاور تک منتقلی کیلئے ہیلی کاپٹر فراہم کیا جائے، جس پر وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمٰن کی درخواست پر باجوڑ سے پشاور ہیلی کاپٹر بھجوانے کی احکامات جاری کردئیے ہیں۔
اس وقت پاک فوج کے تین ہیلی کاپٹر زخمیوں کے ریسکیو مشن میں حصہ لے رہے ہیں، باجوڑ سکاوٹس ہاسپٹل میں داخل 12 شدید زخمیوں کو پاک فوج کے 2 ہیلی کاپٹر میں پشاور منتقل کیا جا رہا ہے۔
آئی جی ایف سی میجر جنرل نورولی خان باجوڑ میں ریسکیو آپریشن اور زخمیوں کے فوری علاج کو یقینی بنانے کے لئے موجود ہیں، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے زخمیوں کو خون کی عطیات کا سلسلہ جاری ہے۔