(ویب ڈیسک) سینیٹ نے رویت ہلال کی جھوٹی گواہی دینے سے متعلق بل پاس کر دیا ہے جس کے مطابق اب چاند کی جھوٹی گواہی دینے والے کو قید یا جرمانہ یا پھر دونوں ہی سزائیں دی جا سکیں گی۔
آج ہونے والے سینیٹ اجلاس میں رویت ہلال بل پاس کر لیا گیا جس کے تحت چاند دیکھنے کی جھوٹی گواہی دینے والے کو 3 سال تک قید یا 50 ہزار جرمانہ کیا جائے یا پھر دونوں سزائیں بھی دی جا سکتی ہیں۔ وزیر مملکت قانون و انصاف شہادت اعوان نے پیش کیا اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رویت ہلال بل 2023 قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: تیز ہوائیں اور موسلادھار بارش، محکمہ موسمیات نے بڑی پیش گوئی کر دی
سینیٹ میں منظور ہونے والے بل کے مطابق چیئرمین وفاقی کمیٹی یا ان کا نامزد کئے گئے شخص کو ہی چاند نظر آنے پر اعلان کرنے کا اختیار ہو گا، از خود چاند نظر آنے کا اعلان کرنے پر 5 لاکھ تک جرمانہ ہو گا۔ دوسری جانب پیمرا سرکاری اعلان سے قبل چاند نظر آنے کا اعلان کرنے والے ٹی وی چینلز کا لائسنس منسوخ کرنے اور 10 لاکھ تک جرمانہ کرنے یا پھر دونوں ہی سزائیں دینے کا مجاز ہو گا۔
رویت ہلال کی جھوٹی گواہی دینے والے کو 3 سال تک قید اور 50 ہزار جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں دی جائیں گی اور عدالتیں 2 ماہ کے اندر قانون کے مطابق فیصلہ کریں گی، مسودہ قانون کے مطابق وفاقی رویت ہلال کمیٹی 16 افراد پر مشتمل ہو گی جس میں گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر سمیت تمام صوبوں سے 2، 2 عمائے کرام شامل ہوں گے اور محکمہ موسمیات سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان بھی شامل ہوں گے۔
گزشتہ برس جنوری میں سابق حکومت کی جانب سے سینیٹ میں رویت ہلال بل پیش کیا گیا تھا جبکہ قومی اسمبلی سے رواں برس 31 مئی کو بل کی منظوری دے دی گئی تھی، جس کے مطابق نجی کمیٹیوں کی چاند دیکھنے پر پابندی ہو گی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاوہ تمام صوبوں اور اضلاع میں رویت ہلال کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جن میں تمام مسالک اور مکاتب فکر کے علمائے کرام نمائندگی کریں گے، ان کمیٹیوں کی مدت 3 سال ہو گی۔