(ویب ڈیسک)معروف لکھاری، ہدایتکار و شاعر خلیل الرحمن قمر کو ہنی ٹریپ کر کے تشد دکا نشانہ بنانے اور تاوان کی بھاری رقم لینے والے گینگ کے ماسٹر مائنڈ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
خلیل الرحمن قمر کو 15 جولائی کو اغوا کیا گیا تھا جہاں اغواکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور تاوان میں بھاری رقم وصول کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا، تاہم چند دن خاموش رہنے کے بعد 21 جولائی کو انہوں نے مقدمہ درج کروادیا۔
اس کیس کو حل کرتے ہوئے پولیس نے سب سے پہلے خلیل الرحمن قمر سے رابطے میں رہنے والی خاتون آمنہ عروج کو ان کے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کرلیا تھا لیکن منصوبہ بندی کرنے والا ملزم حسن شاہ پولیس کی پہنچ سے دور تھا۔
اب آرگنائز کرائم یونٹ نے ماسٹر مائنڈ حسن شاہ کا سراغ لگاتے ہوئے اسے اور اس کے ساتھی رفیق کو پشاور سے گرفتار کرلیا ہے, آرگنائز کرائم یونٹ کے مطابق ملزم نے گرفتاری سے قبل خلیل الرحمن قمر کی نازیبا ویڈیوز بھی جاری کیں جو زیرِ گردش ہیں۔
آرگنائز کرائم یونٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس گینگ کے خواتین سمیت 12 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کر چکے ہیں جبکہ حسن شاہ اور رفیق سے مزید تفتیش جاری ہے۔
خلیل الرحمن نے مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کو اپنا وکیل مختص کیا ہے، خلیل الرحمن کا وکیل ملزمہ کے جسمانی ریمانڈ میں بھی آج ان کے ہمراہ پیش ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:شاہ رخ خان کی آنکھ کا آپریشن ناکام ، علاج کیلئے امریکا روانہ
یاد رہے کہ گرفتاری سے قبل ماسٹر مائنڈ نے نجی ٹی وی چینل کو ٹیلی فونک انٹرویو دیا تھا، جس میں ملزم حسن رضا شاہ کا کہنا تھا کہ میرا پراپرٹی کا بزنس ہے جو میں ذیشان کے ساتھ مل کر کرتا ہوں اور آمنہ عروج ذیشان کی دوست تھی جس کے ریفرنس سے ان سے میری سلام دعا ہوئی تھی۔
ملزم کا کہنا تھا کہ "ہم سب اچھی کھاتی پیتی فیملیز سے تعلق رکھتے ہیں، باقی جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ان میں میرے ملازم بھی شامل ہیں، خلیل الرحمن قمر کے فون کا سی ڈی آر نکالیں تو معلوم ہوگا کہ لڑکی ان کو فون کرتی تھی یا یہ لڑکی کو کرتے تھے"۔
حسن رضا شاہ کا مزید کہنا تھا کہ "خلیل الرحمن قمر کی ڈیڑھ گھنٹے دورانیے کی 2 ویڈیوز ہیں جن میں ڈراما ساز لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن لڑکی نے دونوں مرتبہ بہانے بنا کر اسے ٹال دیا"۔