بھارت کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات سے کشیدگی نے جنم لیا، شاہ محمود قریشی

Jun 30, 2021 | 12:07:PM

(24 نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن بھارت نے خیر سگالی کا جواب 5 اگست 2019 کے غیر آئینی اقدامات سے دیا۔ بھارت کی طرف سے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات سے کشیدگی نے جنم لیا۔

وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے سامنے پاکستان کی سوچ اور بھارت کی سوچ واضح ہو گئی جبکہ افغانستان میں مصالحانہ کردار سے واضح ہو گیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے۔بھارتی رویے پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا پاکستان پر ڈرونز کا الزام بے بنیاد ہے۔پاکستان کا کبھی کوئی جارحانہ ارادہ نہیں تھا اور نہ ہے۔ اس وقت بھارت میں معاشی حالات بہت بگڑ چکے ہیں۔  شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑی ہوئی صورتحال کی ذمہ دار بھارت سرکار ہے اور کشمیری قیادت جو ماضی میں دلی سرکار کا حصہ رہی وہ بھی ان اقدامات سے ناخوش ہے۔ بھارتی حکومت کی گزشتہ دنوں بلائی گئی بیٹھک ناکامی سے دوچار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق سفارتی محاذ پر ہمارامؤقف آج بھی واضح ہے اور ہمارے  اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کو لکھے گئے خطوط ریکارڈ پر ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ وزیر خارجہ  نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے آصف علی زرادی کا بیان میری نظر سے گزرا۔ ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں اور ہم نے افغان فریقین کی معاونت کی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن بھی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کا مسئلہ افغانوں نے حل کرنا ہے۔ امریکہ، چین، روس یا دیگر علاقائی ممالک سب سہولت کاری کر سکتے ہیں۔فیٹف  کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اپنے تحفظ کے لئے ہمیں جو اقدامات اٹھانا پڑے ہم ضرور اٹھائیں گے۔ ایف اے ٹی ایف کا تقاضا تھا کہ منی لانڈرنگ کو روکا جائے اور وزیر اعظم عمران خان منی لانڈرنگ کا تدارک اور خاتمہ چاہتے ہیں۔ فیٹف تکنیکی فورم ہے سیاسی نہیں اور بھارت اسکو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ کچھ اندرونی اور بیرونی قوتیں پاکستان کے امن میں خلل ڈالنا چاہتی ہیں اور وہ چاہتی ہیں پاکستان کی توجہ بٹی رہے۔

یہ بھی پڑھیں: مراد علی شاہ پر فرد جرم کی کارروائی موخر 

مزیدخبریں