حمزہ شہباز کا انتخاب ،ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا انتخاب کالعدم قرار دیدیا،تحریک انصاف کی حمزہ شہباز الیکشن کیخلاف درخواستیں قبول کر لیں گئیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف کی حمزہ شہباز الیکشن کیخلاف درخواستیں قبول کرلیں۔لاہور ہائیکورٹ نے چار ایک کی بنیاد پر درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔
خیال رہے گزشتہ روز دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں، کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے، آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے۔ جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جا کر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔ ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی ۔ اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں۔ ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں۔ امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کووزارت اعلی سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر کی قدر میں مزید کمی۔ روپیہ تگڑا
انٹرا کورٹ اپیلوں بارے 8 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہبازوزیراعلیٰ نہیں رہے ،سردار عثمان بزدار دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب بن گئے،عدالتی فیصلے کے بعد حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ تحلیل۔پریذائیڈنگ آفیسر کو 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم دیدیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر پنجاب یکم جولائی شام 4 بجے اجلاس بلائیں گے،اجلاس میں دوبارہ گنتی کی جائے گی ۔تمام ادارے عدالتی احکامات کی پاسداری کرائیں گے ،وزیر اعلیٰ کاانتخاب مکمل کئےبغیر اجلاس ملتوی نہیں ہوگا۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی کا فیصلےمیں اختلافی نوٹ لکھا۔
یہ بھی پڑھیں: معمولی پیسوں کی خاطر سوتیلی نے ظلم کی تمام حدیں پار کردیں