(ویب ڈیسک) فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ کی حکومت برقرار نہیں رہی لیکن جو حل دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں بحران ختم نہیں ہو گا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے میں کئی خامیاں ہیں، لیگل کمیٹی کی میٹنگ بلا لی ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے میں خامیوں کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:حمزہ شہباز کا انتخاب ،ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
یہ بھی پڑھیں:حمزہ کے بعد پنجاب کو کون چلائے گا ؟ بڑی خبر آگئی
خیال رہے گزشتہ روز دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں، کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے، آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے۔ جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جا کر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔ ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی ۔ اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔ مخصوص نشستوں کا نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں۔ ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں۔ امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کووزارت اعلی سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی۔