وزیراعلی پنجاب کاانتخاب ،ن لیگ نے بڑادعویٰ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) مسلم لیگ ن نے وزیراعلی پنجاب کے دوبارہ انتخاب میں عددی اکثریت کی برتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل حمزہ شہباز بآسانی دوبارہ وزیراعلیٰ منتخب ہوجائیں گے، حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ کے سارے فیصلے اپنی جگہ برقرار رہیں گے انہیں غیر موثر نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے آج کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے تناظر میں دیا جس کے تحت انہوں نے یہ حکم دیا کہ پارٹی کی ڈائریکشن کے خلاف ووٹ شمار نہیں ہوگا،انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ نے نہ الیکشن کو کالعدم قرار دیا ہے اور نہ ہی نئے انتخاب کی ہدایت دی ہے، صرف 25 ارکان کے ووٹ مائنس کر کے دوبارہ انتخاب کا حکم دیا گیا ہے۔
لیگی رہنماعطا تارڑ ںے کہا کہ آئین میں یہ بات درج ہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں 146 کی سادہ اکثریت حاصل نہیں کرسکے گا تو انتخاب دوبارہ ہوگا، فیصلے میں یہ بھی درج ہے کہ حمزہ کل شام تک وزیراعلیٰ رہیں گے اور کل شام نیا انتخاب ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ووٹوں میں سے 25 مائنس کردیں لیکن ہماری تعداد 177 ہے جبکہ تحریک انصاف اور ق لیگ کے اتحاد کی تعداد 168 ہے اور ہم اس وقت 9 ووٹ کی برتری کے ساتھ ہیں، کسی بھی صورت انتخاب کو کالعدم قرار دیا گیا ہے اور نہ حمزہ شہباز کو ہٹایا گیا ہے، صرف ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی ہدایت دی گئی ہے، کل یہ انتخاب ہم جیتیں گے، آدھے لوگ خوش ہیں اور آدھے لوگ افسردہ ہیں انہیں سمجھ ہی نہیں آرہا کہ فیصلہ کیا آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹر سائیکل کی قیمتوں کے حوالے سے بڑی خبر آ گئی
عطا تارڑ نے کہا کہ عدالتی حکم میں درج ہے کہ کل کے انتخاب میں کسی بھی غیرقانونی اقدام اور رکاوٹ ڈالنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی، چھ ماہ کی قید سنائی جائے گی، ہم یقین دلاتے ہیں کہ اٹھنے والے ہاتھ اور بڑھنے والے قدم کے خلاف توہین عدالت کیلئے رجوع کریں گے۔