قرض معاہدہ ؟ آئی ایم ایف نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے سخت مطالبہ کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )نے قرض معاہدے کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے سخت مطالبہ کر دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، جس میں پاکستان کو 3 بلین امریکی ڈالر دیئے جائیں گے ، عالمی مالیاتی ادارے سے طے پانے والا معاہدہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ہے ، جس کی تصدیق آئی ایم ایف نے خود کر تے ہوئے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :ڈار کی دھمکی کام کر گئی، پاکستانیوں کے وارے نیارے ہو گئے
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان نے حال ہی میں کئی اقدامات کیے ہیں، حالیہ بجٹ میں آمدن بڑھانے اور معاشی استحکام کے اقدامات کیے گئے ہیں، بجٹ میں پرائمری سرپلس بجٹ کا 0.4 فیصد کرنے کے اقدامات کیے گئے، بجٹ میں نئے سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا، بی آئی ایس پی کے ذریعے سماجی تحفظ کے اقدامات کیے گئے،پاکستان نے ٹیکس چھوٹ اورغیربجٹ شدہ اخراجات کے پریشرپرمزاحمت کی، نئے بجٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنانا اہم ہوگا۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر پابندی ہٹادی ہے اور اسٹیٹ بینک نے ڈالرکا مارکیٹ ریٹ مقررکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت جنیوا کانفرنس سے فنڈنگ کی یقین دہانیوں پرعملدرآمد کی کوشش جاری رکھے جب کہ بیرونی ممالک سے مزید فنڈز کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں، اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ توانائی شعبے میں بروقت سالانہ ری بیسنگ کو یقینی بنایا جائے، قرض پروگرام کی کامیابی کے لیے مکمل اور بروقت عملدرآمد ضروری ہے، معاہدہ پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم کرے گا، معاہدے سے سماجی شعبہ کے لیے فنڈزکی فراہمی بہترہوگی، معاہدہ پاکستان ٹیکسزکی آمدن بڑھائے گا، ٹیکس کی آمدن بڑھنے سے عوام کی ترقی کے لیے فنڈنگ بڑھ سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں؛بڑی عید پر بڑی خوشخبری ،ڈالر 10 روپے سستاہونے کی نوید آ گئی
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے پالیسیوں پرسختی سے عملدرآمد ضروری ہے، پاکستان مالیاتی ڈسپلن کو یقینی بنائے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں، معاہدہ پاکستان میں مالی نظم و ضبط کا باعث بنے گا، معاہدے سے توانائی کی اصلاحات یقینی بنائی جائیں گی جب کہ ڈالر ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے حساب سے مقرر کیا جائے گا،اعلامیے کے مطابق معاہدے سے پاکستان کوبیرونی ممالک اور مالیاتی اداروں سے فنانسنگ دستیاب ہوسکے گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ نیا پروگرام پرانے پروگرام کے ختم ہونے کے بعد شروع کیا جائے گا، اسٹاف لیول معاہدے پر آئی ایم ایف کا بورڈ وسط جولائی میں غور کرے گا،
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کی معیشت گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے دباؤ کا شکار ہے، روس یوکرین جنگ سے بھی اجناس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، ان عوامل اور کچھ غلط پالیسیوں کے باعث فاریکس مارکیٹ دباؤ کا شکار ہوئی، معاشی ترقی متاثر ہوئی، مہنگائی بڑھی اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوگئے۔