(24نیوز)پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے پر صوبے بھر میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ہر طرح کی تقریبات پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ بازاروں میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
خیبر پختونخو ا حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق صورت حال بھر ہونے تک صوبے میں ایمرجنسی نافذ رہے گی۔ صوبے بھر میں ہر قسم کے آوٹ ڈور اور ان ڈور پروگراموں کے انعقاد پر پابندی ہوگی۔ پابندی کا اطلاق سماجی، ثقافتی، سیاسی اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی ہوگا۔ کرونا کیسز میں مسلسل اضافہ کے بعد سختی ایس او پیز اور لائحہ عمل نافذ کردیئے ہیں۔
سیفٹی ماسک کے بغیر پشاور کے بازاروں میں گھومنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے۔ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، جو ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ کرونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر مؤثر لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف متعلقہ قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ علاوہ ازیں پشاور میں ضلعی انتظامیہ نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گیارہ شادی ہالز کے مینجرز اور دکانیں کھلی رکھنے پر 22 دکانداروں کو گرفتار کرلیا جب کہ 12 دکانوں کو سِیل بھی کردیا گیا۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے مزید کیسز سامنے آنے پر 6 اضلاع میں سکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس اضلاع میں کرونا کیسز میں اضافہ ہوگا وہاں کی تعلیمی سرگرمیاں بند کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ این سی او سی کے مطابق پشاور میں کرونا مثبت کیسوں کی شرح 28 اور سوات میں 26 فیصد ہوگئی ہے۔ وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کے مطابق نوشہرہ میں کرونا مثبت کیسوں کی شرح 19 فیصد، بونیر میں 16 فیصد، مردان اور مالاکنڈ میں 12 فیصد جب کہ باجوڑ، چارسدہ اور صوابی میں 11 فیصد ہے۔
دوسری جانب کرونا کیس رپورٹ ہونے پر پشاور کے مزید علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حیات آباد، زریاب کالونی اور سعیدآباد سمیت 9 علاقوں میں لاک ڈاؤن لگادیا گیا ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں ضروری اشیاء کی دکانیں کھلی رہیں گی اور ان علاقوں میں غیرضروری آمدورفت پر پابندی ہوگی۔