(24 نیوز)صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ میں چین اور ایران کے درمیان بڑھتے تعلقات پر کئی سال سے فکرمند ہوں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ روز پہلے امریکا کے مقابلے میں حلیف ممالک چین اور ایران کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے 25 سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے گئے جس کے بعد امریکا اور نئی بائیڈن انتظامیہ میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔چین اور ایران کے درمیان حالیہ دنوں میں بڑھتی قربتوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو پریشان کیا ہوا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن اس سے پہلے بھی متعدد بار چین سے کشیدہ تعلقات پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں تاہم حالیہ معاہدے پر بات کرتے ہوئے پہلی بار امریکی صدر نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ائیرپورٹ پر ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا چین اور ایران کے درمیان معاہدہ پر خدشات ہیں۔۔؟، امریکی صدر نے اپنےجواب میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے تعلقات پر میں کئی سال سے فکر مند ہوں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے چین اور ایران پر تجارتی پابندیاں بھی عائد کی جا چکی ہیں جبکہ چینی اثرو رسوخ کے باعث جو بائیڈن نے برطانیہ کو چین کے’’بیلٹ اینڈ روڈ‘‘ کی طرز کا نیا منصوبہ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔