(24 نیوز)میانمار میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار قبضہ کرنےکیلئےہونیوالی فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 500 سے بڑھ گئی۔ لوگوں نے سول نافرمانی مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 مہینے کے دوران ہونیوالی ہلاکتوں کی تعداد 500 سے تجاوز کرچکی ہے، ایک نجی تنظیم نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک 510 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مظاہروں میں مارے گئے افراد کی صحیح تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ادھر فوجی بغاوت اور ہلاکتوں کے خلاف مظاہرین نے گزشتہ رات سول نافرمانی مہم شروع کرنے اعلان کرتے ہوئے شہر کی اہم سڑکوں پر کچرا پھینک کر راستہ بلاک کردیا جبکہ موم بتیاں جلاکر ہلاک افراد کے لئے دعا بھی کی گئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ میانمار کی فوجی قیادت پر مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لئے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی جب کہ امریکا، کینیڈا اور برطانیہ سمیت یورپی یونین نے میانمار کے فوجی جنرلز پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔