(24نیوز)ملکی سیاست کو آخری جھٹکا۔حکومت کی بڑی اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے نے حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا۔اس کے بعد عمران حکومت کی قومی اسمبلی میں ارکان کی تعداد164اور متحدہ اپوزیشن کو 177ارکان کی حمایت حاصل ہو گئی۔اس طرح قومی اسمبلی کے ایوان میں حکومت کی اکثریت ختم ہو گئی۔ ،تحریک عدم اعتماد میں اب پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب متحدہ اپوزیشن کے رہنما آصف علی زرداری،بلاول بھٹو،شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمان اوردیگر نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے رہنماﺅ ں سے ملاقات کی اور معاملات کو آخری شکل دی۔ ،پارلیمنٹ لاجز میں طویل مذاکرات میں ڈرافٹ تیارکیاگیا۔معاہدے کے ڈرافٹ پر ایم کیوایم پاکستان اور متحدہ اپوزیشن کے رہنماو¿ں کے دستخط ہوگئے ہیں اور اب ایم کیوایم تحریک عدم اعتماد میں میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ووٹ دے گی ، دونوں وفود آج شام 4بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
دریں اثنا ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے معاہدے کی تصدیق کردی ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدے نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی طرف سے مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد اس کی تفصیلات سے آج شام 4 بجے باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔امکان ہے کہ ایم کیو ایم کے وفاقی وزرا امین الحق اور فروغ نسیم پریس کانفرنس سے قبل یا پریس کانفرنس میں وزارتوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرینگے۔اس کے علاوہ پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کے بیان کے مطابق بھی اپوزیشن اور ایم کیو ایم رہنماو¿ں کے درمیان مشترکہ پریس کانفرنس آج شام 4 بجے اسلام آباد میں ہوگی۔پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ معاہدہ ہو گیا ہے ۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی توثیق کے بعد میڈیا کو آگاہ کر دیا جائے گا،مولانا فضل الر حمان نے بھی کہا کہ ایم کیو ایم سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی شازیہ مری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھاکہ'گیم اوور عمران خان'۔
اپوزیشن کا عمران خان کو بڑا اور آخری سرپرائز۔ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کے معاہدہ پر دستخط کر دیئے
Mar 30, 2022 | 03:46:AM