(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے ساتھ معاملات طے ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے دونوں وفاقی وزیر وں نے استعفیٰ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان معاملات طے پا جانے کے بعد وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے استعفا وزیراعظم کو بھجوا دیا۔
وفاقی وزیر فروغ نسیم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے حکومتی اتحاد سے نکلنے کے بعد حکومت اکثریت کھو بیٹھے گی جبکہ اپوزیشن کی ایوان میں اکثریت واضح ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز حکومتی اتحادی ایم کیوایم نے عمران خان حکومت کو چھوڑنے کیلئے اپوزیشن کیساتھ معاہدہ کیا تھا۔اس کے بعد عمران حکومت کی قومی اسمبلی میں ارکان کی تعداد164اور متحدہ اپوزیشن کو 177ارکان کی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔تحریک عدم اعتماد میں اب پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ منتخب کرنے کا معاملہ۔ترین گروپ نے بڑا فیصلہ کر لیا
متحدہ اپوزیشن کے رہنما آصف علی زرداری،بلاول بھٹو،شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمان اوردیگر نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے رہنماﺅ ں سے ملاقات کی تھی اور معاملات کو آخری شکل دی۔ پارلیمنٹ لاجز میں طویل مذاکرات میں ڈرافٹ تیارکیاگیا۔معاہدے کے ڈرافٹ پر ایم کیوایم پاکستان اور متحدہ اپوزیشن کے رہنماوں کے دستخط ہوگئے اور اب ایم کیوایم تحریک عدم اعتماد میں میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ووٹ دے گی ، دونوں وفود آج شام 4بجے پریس کانفرنس کریں گے.
جبکہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے ہوگا۔ذرائع کے مطابق کنوینئر خالد مقبول صدیقی اجلاس کی صدارت کریں گے، کراچی میں موجود رابطہ کمیٹی کے اراکین کو بہادرآباد پہنچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کو توثیق کیلئے پیش کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کے مطابق اپوزیشن کی جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پربحث 31مارچ کو ہو گی، آئین کے تحت رائے شماری ، تحریک پیش ہونےکے تین دن بعد اور 7 دن سے پہلے کرانا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق حکومت کا بڑا فیصلہ