دھمکی آمیز خط میڈیا سے شیئر ۔۔پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ دینگے ۔عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ہلچل مچاتی سیاست میں جہاں سیاستدان اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں وہاں اسوقت وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والا دھمکی آمیز خط اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
ایم کیو ایم کی حکومت سے علیحدگی کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے اس خط کو شیئر کرنے کافیصلہ کیا۔انہوں نے پہلے کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس طلب کر کے خط دکھایا پھر سینئر صحافیوں کو بلا کر انہیں اس خط کے مندرجات سے آگاہ کیا۔
حکومتی حلقوں کے مطابق خط کو عسکری قیادت سے بھی شیئر کیا جا چکا ہے۔ذرائع کے مطابق اسد عمر نے صحافیوں کو خط کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا خط جہاں سے آیا ہے اس ملک کا نام نہیں بتا سکتے اور خط ہمارے سفیر کی جانب سے لکھا گیا ہے ۔خط کا متن لفظ بہ لفظ نہیں بتا سکتے۔خفیہ دستاویز ہے صرف مفہوم شیئر کیا گیا۔پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ دینگے۔
یہ بھی پڑھیں۔ دھمکی آمیز خط میڈیا سے شیئر ۔۔پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ دینگے ۔عمران خان
صحافیوں کو بتا گیا کہ ایک باقاعدہ سرکاری میٹنگ تھی جہاں ہمارے آفیشل کو بلایا گیا اور کہا گیا کہ اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تی ہے تو ہم خوش نہیں ہونگے۔اس میٹنگ کے لفظ بہ لفظ نوٹس پاکستانی آفیشل کو دیئے گئے۔میٹنگ میں وزیراعظم عمران خان کے ورہ روس پر اعتراض کیا گیا۔وزیر اعظم سے پوچھا گیا کہ کیا یہ دھمکی ہے یا صورتحال کا تجزیہ جس پر عمران خان نے کہا کہ خط مستند ہے اور باقاعدہ دھمکی آمیز زبان استعمال کی گئی۔بتا نہیں سکتا کہ کیسے الفاظ استعمال کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں۔ ایم کیو ایم کا حکومت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان ۔۔عمران اب استعفا دیدیں۔متحدہ اپوزیشن