یوکرین میں مرنے والوں کو دفن کرنا بھی محفوظ نہیں رہا ،اقوام متحدہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جوئس مسویا نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ ایک ماہ قبل یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور بعض علاقوں میں جنگ کے نتیجے میں مرنے والوں کی تدفین کا عمل بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔
العریبہ ٹی وی کی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ایک بیان کے حوالے سے بتایا گیا ہےکہ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جوئس مسویا نے 15 رکنی کونسل کوبتایا کہ ’’ فی الوقت تنازع میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ماریوپول، خارکیف، چرنیہیف اور بہت سے دیگرشہراس وقت محاصرے میں ہیں۔ان شہروں میں صرف صرف ایک ماہ قبل تک ہلچل تھی اورزندگی کی چہل پہل تھی‘‘۔انھوں نے بتایا کہ یوکرین میں جنگ میں مرنیوالوں اورزخمیوں میں 99 بچے شامل ہیں۔ بہت سے ہسپتال، گھر اور سکول تباہ ہو چکے ہیں۔مس مسویانے مزید کہا کہ روسی فوج کے محاصرے کا شکار قصبوں اور شہروں میں عام شہریوں کو خوراک، پانی، بجلی، ادویہ اور گرمائش جیسی بنیادی ضروریات تک رسائی حاصل نہیں رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ بعض محلوں میں مرنے والوں کو دفن کرنا بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔اس تنازع کے چارہفتے بعد یوکرین کے نصف سے زیادہ بچّوں سمیت ایک کروڑ سے زیادہ افراد اپنے گھربار چھوڑ کر جاچکے ہیں۔اس تعداد میں قریباً 65 لاکھ وہ افراد بھی شامل ہیں جو اندرون ملک دربدر ہیں۔بیان کے مطابق اقوام متحدہ نے یوکرین میں اپنی انسانی امدادی سرگرمیوں میں ’’ڈرامائی طورپر‘‘اضافہ کیا ہے لیکن گولہ باری، لڑائی اور بارودی سرنگوں کے نتیجے میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔اس وجہ سے شہریوں کو امداد پہنچانے کی کوششوں میں رکاوٹیں حائل ہورہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کے سامنے منحرف ارکان کھل کر سامنے آگئے !