(ویب ڈیسک) سینئر صحافی فخر درانی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں من گھڑت باتوں سے کام لیا ہے ، جو کہ سرا سر غلط ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی فخر درانی نے اپنے وی لاگ میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے دیئے گئے انٹرویومیں مختلف دعووں کو مسترد کر دیا ہے ، فخر درانی کے مطابق صحافی شاہد میتلا کی جانب سے جنرل قمر جاوید باجوہ کے انٹرویو کی آج جاری ہونے والی تیسری قسط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو نااہل کروانے میں فوج کا کوئی ہاتھ نہیں ہے بلکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا شریف فیملی کیساتھ ذاتی عناد جس کے بنیاد پر انہوں نے نواز شریف کے خلاف فیصلے میں سسلین مافیا اورگاڈ فادر جیسے ریمارکس دیئے ۔
سابق آرمی چیف نے ایک اور انکشاف کیا کہ سپریم کورٹ نے فوج کے ذمے ڈیوٹی لگائی تھی کہ نواز شریف کو نااہل کروانے کیلئے ثبوت مہیا کرے اور اسی کے تحت اس وقت کے ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس جنرل عاصم منیر دبئی گئے اور نواز شریف کا اقامہ لائے جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں نااہل کیا، سینئر صحافی فخر درانی نے سابق آرمی چیف کی اس بات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 2013 کے الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی میں نواز شریف نے جمع کرائے تھے وہ 134 صفحا ت پر مشتمل تھے ، جن میں انہوں نے اپنے دو پاسپورٹ کی کاپیاں بھی جمع کرائی تھیں ان میں سے ایک پاسپورٹ کے پیچ نمبر 24 اور 25پر دبئی کا اقامہ ڈکلیئر کر رکھا ہے ، اس لیے موجود ہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر پر لگایا گیا الزام کہ وہ اقامہ لے کر آئے غلط ہے کیونکہ یہ اقامہ تو پہلے سے ہی 2013 کے الیکشن میں ڈکلیئر ہے ۔