پی آئی اے کے تمام پائیلٹس ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں، ڈی جی سی اے اے
ڈی جی سی اے اے نے پی آئی اے پائیلٹس کے حوالے سے ہوشربا انکشاف کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) پاکستان ایئر لائن کے پائیلٹس کے حوالے سے ڈی جی سول ایوی ایشن نے اہم انکشاف کیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ایوی ایشن کا چیئرمین ہدایت اللّٰہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی سی اے اے نے پی آئی اے کے امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس کی تنخواہوں پر تقریباً 35 سے 40 فیصد ٹیکس لگا ہے، پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، جس کے بعد تمام پائیلٹس ادارہ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں ۔
ڈی جی سی اے اے قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا کہ اکثر فلائٹس کی منسوخی کی خبریں سامنے آتی ہیں وہ صرف پائلٹس ہی کی وجہ سے ہوتی ہیں، پی آئی اے حکام نے اجلاس میں کہا کہ 141پائلٹس کے لائسنسز میں مسائل تھے، جن میں 69 کلیئر ہو گئے، ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ غلط لائسنسز دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ دراصل کوئی بھی لائسنس جعلی نہیں تھا، سابق وزیر سرور خان نے اسمبلی کے فلور پر یہ بات کی تھی،سینیٹر شیری رحمان نے سوال کیا کہ پی آئی اے پر پابندی وغیرہ کے ایشوز اس بیان کے بعد لگے تھے نا، جس کے جواب میں ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ جی ایسا ہی ہے زیادہ مسائل اسی وجہ سے ہوئے۔
سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ کیا پی آئی اے کبھی ہماری زندگی میں منافع میں جائے گی، جس کے جواب میں چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پی آئی اے نے کہا کہ ہم آپریشنل منافع میں ہیں ، محسن عزیز نے کہا کہ آپریشنل کی بات نہ کریں اوور آل بات کریں، ہر سال اربوں کا خسارہ پھر کہاں سے آجاتا ہے؟