پی ٹی آئی میں بھیڑ چال عروج پر پہنچ گئی ،عمران خان نہیں تو فیصلے کون کررہا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)تحریک انصاف تضادستان بن چکی ہے۔اس جماعت میں مختلف گروپ ہیں اور ہر گروپ کی الگ ہی رائے ہے،یہ تمام گروپ علیحدہ علیحدہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرتے ہیں ۔ان کو کسی بھی مسئلہ پر غلط یا صحیح گائیڈ کرتےہیں اور اپنی مرضی کا فیصلہ کرو الیتےہیں ۔کپتان میدانی صورتحال سے آشنا نہ ہونے کے باعث ویسا ہی فیصلہ کر لیتےہیں جیسا یہ گروپ چاہتےہیں ۔لیکن جب یہ گروپ باہر آکر ان فیصلوں کو اناؤنس کرتا ہے تو ووٹرز سپورٹرز میں اس حوالے سے اضطراب پایا جاتا ہے۔کیونکہ یہ گروپ ان لوگوں کی بھی نہ صرف پارٹی میں واپس لا رہے ہیں جنہوں نے نو مئی کے بعد خود کو پارٹی سے الگ کیا بلکہ اس واقعہ کی مذمت بھی کی ۔ لیکن اب سینیٹ الیکشن ہو یا ضمنی انتخابات ،مختلف مواقع پر یہ سننے کو ملتا ہے کہ ان میں سے کچھ افراد کو ان کارکنان پر فوقیت دی جا رہی ہے جو ہر مشکل میں پارٹی کیساتھ کھڑے رہے۔
پروگرام ’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ گزشتہ دنوں جب سینیٹ کے لیے تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا تو ان میں ایک نام مرزاآفریدی کا بھی نام شامل تھا۔یہ وہ مرزا ٓفریدی تھے جو سب سے پہلے نو مئی کی مذمت کر کے پی ٹی آئی چھوڑنے والوں میں شامل تھے ۔اب ان کو سینیٹ کی نشست سے نوازا جا رہا ہے،مرزافریدی سانحہ نو مئی کے بعد نہ صرف سینیٹ ٹکٹ کے لیے اپنا نام طے کروا چکےہیں بلکہ ان کی پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ تصاویر بھی وائرل ہے۔اس کے علاوہ ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کی جو فہرست جاری ہوئی اس میں بھی ایک ایسا نام تھا جس کو دیکھ کر تحریک انصاف کے کارکنوں میں بہت اضطراب پایا جا رہا تھا ۔یہ نام افضل ڈھانڈلہ کا تھا یوں تو اب ان کا ٹکٹ کے سخت ری ایکشن کے بعد کینسل کر دیا گیا ہے لیکن پہلے ان بھکر سے یہ ٹکٹ جاری کیا گیا تھا۔جس پر کارکنوں نے قائدین سے بھرپور احتجاج کیا اور ان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔افضل ڈھانڈلہ کون تھے زرا اس کی ایک جھلک آپ کو دکھاتے ہیں۔
جس کے بعد یہ تنقید اتنی بڑھی کہ سینئر قیادت کو اس کا خود جواب دینا پڑا،جیسا کہ حماد اظہر نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرا اس سارے معاملے سےکوئی تعلق نہیں ۔افضل ڈھانڈلہ کو ٹکٹ بانی تحریک انصاف کے کہنے پر دیا گیا کیونکہ یہاں ہمارا سابقہ امیدوار تیسرے نمبر پر رہا تھا اور افضل ڈھانڈلہ دوسرے نمبر پر تھے۔اسی طرح عمر ایوب نے ٹویٹ کے ذریعے بتایا تاریخ اور وقت کے ساتھ بتایا کہ بیس مارچ کو ان کے پاس ایک لکھی ہوئی ہدایات آئی جو عمیر نیازی لائے اس میں افضل ڈھانڈلہ کا نام شامل تھا۔اور اس لسٹ کو من و عن شئیر کر دیا گیا۔ ان توجیہات کے باوجود بھی کارکنوں نے اس نام پر بہت احتجاج کیا جس کے بعد حماد اظہر کی جانب سے ٹویٹ کےذریعے بتایا گیا کہ ان کا نام کینسل کر دیا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ آپ سب کی رائے کو میں نے اور عمر ایوب صاحب نے بانی چیرمین تک پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کے بھکر کے مقامی نمائندوں اور قیادت کے اسرار پر انھوں نے ڈھانڈلہ کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اگر مجموعی رائے اس کے خلاف ہے تو انھوں نے تنظیم کو اس معاملے پر مکمل اختیار دے دیا ہے۔ لہازا افضل ڈھانڈلہ کا ٹکٹ کینسل کیا جاتا ہے۔ ایسے فیصلے کو سب سے زیادہ متنازعہ ترین تصور کیے گئے ان فیصلوں کے پیچھے ایک ہی نام سامنے آرہا ہے اور وہ نام بیرسٹڑ عمیر نیازی کا ہے۔عام انتخابات میں بھی بہت سے ایسے ٹکٹ تھے جن کو متنازعہ تصور کیا گیا ان فیصلوں کے پیچھے بھی مبینہ طور پر انہیں کا نام لیا جاتا ہے۔ لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ صرف نام ہی لیا جائے گا یا تحریک انصاف ان کیخلاف کوئی ایکشن بھی لے گی۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں