ٹوبہ ٹیک سنگھ ماریہ قتل کیس:مقتولہ کا دوسرا بھائی ، بھابھی گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مبشر حسن نقوی) ٹوبہ ٹیک سنگھ ماریہ قتل کیس میں مقتولہ کے دوسرے بھائی شہباز اور اس کی بیوی سمیرا کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق شہباز اور سمیرا کو عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔ شہباز اور سمیرا کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔ ویڈیو بنانے والے بھائی شہباز اور اسکی بیوی سمیرا کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی کے ہاتھوں بہن کے قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دے دیا تھا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او)، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو یکم اپریل کو طلب کر لیا گیا۔
پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے ویژن کے تحت خاتون کے بہیمانہ قتل کو ہائی پروفائل ڈکلیئر کیا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ افسران کو تفتیش، شہادت اکٹھی کرنے کے بارے میں لائن آف ایکشن دیا جائے گا، اُن کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پراسیکیوشن جرائم کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
مقتولہ کا والد عبد الستار اور بھائی شہباز شریک ملزم ہیں، پولیس کی مدعیت میں ان کے خلاف مقدمہ میں درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم سے روسی سفیر کی ملاقات،شہباز شریف کا ماسکو حملے پر دکھ کا اظہار
دوسری جانب 22 سالہ قتل مقتولہ ماریہ کے بھائی شہباز اور بھابھی نے انکشاف کیا ہے کہ ہمیں بہن ماریہ نے اپنے ساتھ زیادتی کا بتایا تھا۔ بھائی شہباز کا کہنا تھا کہ افطاری کے بعد جب بہن نے مجھ سے شکایت کی تو میں نے اپنے والد اور بھائی سے بات کی، لیکن جب میں باہر آیا تو والد اور بھائی نے میرے آنکھوں کے سامنے بہن کو قتل کیا۔
شہباز نے کہا کہ ماریہ کو بچانے آیا تو بھائی اور والد نے میری بیٹیوں کو مارنے کی دھمکی دی جس کی وجہ سے وہ مزاحمت نہیں کرسکے، لیکن میں نے فون کال کے بہانے بہن کے قتل کی ویڈیو بنالی۔
بھابھی کا کہنا تھا کہ جب ہم نے ماریہ سے ملاقات کی تو اس کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے تھے، شہباز کا پولیس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پولیس میری مدعیت میں مقدمہ درج کرے۔
واضح رہے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھائی کے ہاتھوں بہن کے لرزہ خیز قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، 22 سالہ ماریہ کو ہولناک طریقے سے قتل کیا گیا، سگے بھائی نے گھر والوں کے سامنے بہن کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا۔
قتل کے وقت کمرے میں باپ اور بھابھی سمیت دیگر موجود تھے، قاتل فیصل نے تین منٹ تک ماریہ کا منہ تکیے سے دبائے رکھا اور مرنے کی تصدیق کرنے کے بعد رُکا، پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی رات ماریہ کو قتل کر کے خاموشی سے تدفین کردی گئی تھی۔