(24نیوز) متحدہ عرب امارات کے محکمہ صحت اور روک تھام نے کورونا کے نئے طریقہ علاج کی منظوری دے دی۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیربرائے صحت نے ہنگامی بنیادوں پر کورونا کے نئے اور انتہائی موثرطریقہ علاج کی منظوری دی۔اس منظوری کے بعد متحدہ عرب امارات دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں کورونا کے مریضوں کا نئے طریقے سے علاج کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس طریقہ علاج کا تصور بین الاقوامی ہیلتھ کیئر کمپنی جی ایس کے نے پیش کیا تھا، جس کی امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے منظوری بھی دی۔اس علاج کو سوترویمیمب نام دیا گیا ہے، جس کے تحت کورونا سے متاثرہ شخص کو جلد علاج کی سہولت فراہم کر کے چوبیس گھنٹے کے اندر اسپتال سے گھر جانے کی اجازت ہوگی۔متحدہ عرب امارات کے محکمہ صحت نے دعویٰ کیا کہ اس نئے طریقہ علاج سے 85 فیصد اموات میں کمی ہونا ممکن ہے۔
اس علاج کے تحت انسانی خون میں موجود سفید خلیوں کی مدد سے نئی اینٹی باڈیز تیار ہوں گی جبکہ مدافعت کا نظام مضبوط بھی ہوگا۔رپورٹ کے مطابق یہ طریقہ علاج 12 سال یا اس سے کم عمر بچوں کے لئے انتہائی خطرناک ہوگا، اسی وجہ سے بچوں پر ابھی اسے آزمانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔کلینیکل ٹرائلز میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ علاج کورونا کی نئی اقسام کے خلاف بھی موثر ہے، جس میں مریض کی مونو تھراپی کی جاتی ہے۔
وزیر صحت عبدالرحمان بن محمد الویس نے بتایا کہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کو علاج کا پروٹوکول اور ادویات دی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ نیا اور موثر علاج دراصل خاص ادویات کے ذریعے کیا جائے گا، جو مریضوں میں موجود وائرس کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔علیزے شاہ اپنے نامناسب لباس کی وجہ سے پھر تنقید کی زد میں آگئیں
کورونا مریض 24گھنٹے میں گھر منتقل۔۔نئے طریقہ علاج کی منظوری
May 30, 2021 | 20:19:PM