(24نیوز)ملتان سے کراچی جانے والی 26 ڈاؤن زکریا ایکسپریس ٹرین میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پولیس نےتفتیش کا آغاز کردیا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کا جناح ہسپتال میں میڈیکل کروایا گیا، ملزموں کی گرفتاری کیلئے تفتیشی ٹیم ملتان جائیں گی، ملزموں کی گرفتاری کے لئے ٹرین انتظامیہ سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔
خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعے پر 4 سیکیورٹی گارڈز کو حراست لے لیا گیا،ریلوے پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرین کی سیکیورٹی پر تعینات 4 سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا ہے، چاروں سیکیورٹی گارڈز نجی کمپنی کے ملازم تھے۔
خیال رہے کہ اورنگی ٹاؤن کراچی کی رہائشی خاتون کو دوران سفر ٹکٹ چیکر ‘انچارج اور ایک شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،خاتون اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی جا رہی تھی ،واقعے میں ملوث ٹرین کے عملے کے خالاف خاتون کی درخواست پر تھانہ ریلوے پولیس کراچی سٹی میں مقدمہ درج کرلیا گیا،ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون (ف) جس کا سسرال مظفر گڑھ میں ہے، اس کے شوہر نے ڈیڑھ ماہ قبل اس کو طلاق دی وہ اپنے بچوں سے ملنے 26 مئی کو مظفر گڑھ پہنچی،27 مئی کو واپس زکریا ایکسپریس کے ذریعے کراچی کیلئے روانہ ہوئی، اسٹیشن پر اس کو ٹکٹ نہیں ملا،ٹرین میں اکانومی کلاس کا ٹکٹ بنوا کر اس نے سفر شروع کیا۔
ٹرین جب روہڑی سے روانہ ہوئی تو نجی شعبے کے ٹکٹ چیکر زاہد نےخاتون کو کہا کہ وہ اس کو اے سی بوگی کی برتھ لے کر دے سکتا ہے اور اس نے انچارج عاقب سے ملوایا اور اس کو اے سی بوگی کے ایک کمپارٹمنٹ میں لے گیا،کچھ دیر بعد زاہد کمپارٹمنٹ میں آیا اور خاتون سے دست درازی کی، خاتون نے وہاں سے اکانومی بوگی میں جانے کی کوشش کی جس پر اسے جان سے مار دینے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
ایف آئی آر کے مطابق اس کے بعد انچارج عاقب آگیا اس نے بھی زبردستی مذکورہ خاتون سے زیادتی کی، اس کے جانے کے بعد ایک اور شخص کمپارٹمنٹ میں آیا اس نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی،کراچی اسٹیشن پر پہنچ کر متاثرہ خاتون نے پولیس کو واقعہ بارے آگاہ کیا جس پر تھانہ ریلوے پولیس کراچی سٹی نے ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے آئی جی ریلوے سے رپورٹ طلب کرلی ، سعد رفیق نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔