پاک فوج کا وہ جوان جو جوانی میں ہی وطن پر قربان ہوگیا
’ہمیں غلام رضا کی شہادت کی خوشی ہے اور غم صرف بچھڑنے کا ہے، میں سب شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں خصوصا ان ماؤں اوربہنوں کو جنکے پیارے شہید ہوئے‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)شہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ، شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملکی سا لمیت کے لئے لازوال قربانیاں دی ہے، شہداء آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔
شہدائے پاکستان کو سلام، وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کے خاندانوں کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، سپاہی غلام رضا انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا- سپاہی غلام رضا نے 31 مارچ 2019 کو لائن آف کنٹرول کے پانڈو سیکٹر کے محاذ پر جواں مردی اور دلیری سے دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا-
شہید غلام رضا کی والدہ کہتی ہیں کہ ماؤں کے لئے سارے بیٹے ایک جیسے ہوتے ہیں مگر غلام رضا شہید کا میرے ساتھ اٹھنا ،بیٹھنا ، بولنا سب سے جدا تھا”- میں سارے بچوں سے پیار کرتی ہوں مگر بیٹا غلام رضا مجھے بہت پیارا تھا”-
شہید کے بھائی کہتے ہیں کہ خوشی ہوئی کہ بھائی کو شہادت نصیب ہوئی، ہر کسی کو یہ عظیم رتبہ نہیں ملتا- مجھے آرمی میں جانے کا بہت شوق ہے، دعا ہے کہ اللہ مجھے بھی شہادت نصیب کرے۔ شہید کی بہن نے کہا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں ایک شہید کی بہن ہوں”-
مزید پڑھیں: نوازشریف کی بطور صدر مسلم لیگ ن بحالی کیلئے درخواست پر سماعت آج ہوگی
غلام رضا کے کزن کہتے ہیں کہ جب بھی یاد آتی ہے دل خون کے آنسو روتا ہے۔ غلام رضا شہید ایک اچھا انسان تھا اور اس کی کمی ہمیں ہر لمحہ محسوس ہوتی ہے، اور شہید کے ماموں نے کہا کہ ’ہمیں غلام رضا کی شہادت کی خوشی ہے اور غم صرف بچھڑنے کا ہے، میں سب شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں خصوصا ان ماؤں اوربہنوں کو جنکے پیارے شہید ہوئے‘
سپاہی غلام رضا شہید نے سوگواران میں والدین 2 بھائی اور 2 بہنیں چھوڑے- سپاہی غلام رضا شہید اپنی جوانی وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ بن گیا۔