’اس کیلئے یہی سکون ہوگا‘ دو سال سے ماں کی قبر پر رہنے والے بچے کی کہانی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بچوں کیلئے ماں باپ دنیا کی ہرچیز سے بڑھ کر ہوتے ہیں اور ان کے بچھڑنے کا صدمہ ناقابل برداشت ہوتا ہے۔
ادیب اور شاعر اپنے پیاروں کے بچھڑنے کے غم اور صدمے کو کم کرنے کیلئے قلم اور الفاظ کا سہارا لیتے ہیں اور اپنے پیاروں کا نوحہ کرتے ہیں۔ کچھ لوگ دعا کرکے اپنے دل کو تسلی دیتے ہیں لیکن یہاں الجزائر کے ایک لڑکے کی اس حوالے سے حیران کن کہانی سامنے آئی ہے جس نے اپنی ماں کی وفات کے بعد دو سال سے اس کی قبر کے پاس ہی ڈیرہ ڈال رکھا ہے۔
جنوبی الجزائر کے صوبہ ادرار کے ولید احمد تیمی کی میونسپلٹی کے باب اللہ پیلس سے تعلق رکھنے والے اسماعیل بیرابہ ان نوجوانوں میں سے ایک ہیں جن میں اپنی والدہ کی وفات نے ایک گہرا زخم چھوڑا، جس سے وہ اپنے درد کو ایک خاص انداز میں بیان کرنے پر تل گیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا گیا جس میں اسماعیل کو اپنی والدہ کی قبر کے پاس پیٹ کے بل لیٹے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اس واقعے کے مناظر شائع کرنے والے نے بتایا کہ اسماعیل کا تعلق ریاست ادرار سے ہے اور وہ اپنی والدہ کے انتقال کے بعد سے شدید غم اور صدمے کا شکار رہا ہے۔ اس کی والدہ دو سال قبل فوت ہوگئی تھیں۔
اس واقعے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نوجوان کیلئے ہمدردی اور یکجہتی کا ردعمل پیدا کیا۔
صحافی اسامہ وحید نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ ’یہ وہ درد ہے جس نے یتیمی اور جدائی کے تصور سے بالاتر ہوکر جنم لیا، یہ اس لڑکے کی کہانی ہے جس نے اپنی ماں کی قبر کو اپنی رہائش اور سکون کیلئے چنا تھا کیونکہ وہ اپنی پیاری ماں کی جدائی کا غم کسی اور طریقے سے کم نہیں کرسکتا تھا۔ شائد اسے ماں کی قبر کے پاس ہی سکون ملتا تھا۔ اس لیے وہ دو سال سےاپنی ماں کی لحد کے قریب پڑا رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’غم زدہ لڑکا اب بھی اپنی ماں کی گود میں ہے۔ ایک قبر کی شکل کے گھڑے میں اس کے پاس سو رہا ہے۔ اپنی ماں کے درد کو گلے لگا رہا ہے، جو اس کی ساری زندگی تھی۔ ماں تو ہمیشہ کیلئے اس سے دور ہوگئی مگر اس نے اب بھی ماں کو دل میں بسا رکھا ہے۔
زہرہ نامی ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ’یہ جدائی کا دکھ ہے۔ ایک ماں کو وقت نہیں بدل سکتا۔ خدا اسے شفاء دے اور اس کی ماں پر رحم کرے‘۔
فاطمہ نے لکھا کہ ’درحقیقت ایک یا دونوں والدین کا کھو جانا ان تمام مصائب اور مشکلات سے زیادہ تکلیف دہ ہے جن سے انسان اپنی زندگی میں گذرتا ہے۔ خدا اس کی والدہ پر رحم کریں اور اسے صبرِ جمیل عطا کریں‘۔