عمران خان کا ’ایکس‘کس کے ہاتھ میں؟خان جیل میں تو سوشل میڈیا پر کون ہے؟

May 30, 2024 | 09:51:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)عدالتی محاذ پر مقدمات کا سامنا کرتی اور عوامی سطح پر بیانیہ بناتی تحریک انصاف کنفیوژن ، بے چینی اور پریشانی سے دو چار ہے ۔ عدالتوں سے مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے جبکہ بیانیہ بناتے ہوئے ادواروں پہ چڑھائی کرنی ہے یا سیاسی مخالفین کو نشانے پہ رکھنا ہے کچھ سمجھ نہیں آرہی ۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ بدھ کے روز بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت سے سنائے جانے کی شنید تھی اور تحریک انصاف کو یقین تھا کہ یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کو سرخروع کرے گا مگر آج توقعات کا برعکس عدالتی کاروائی اس وقت ڈرامائی شکل اختیار کرگئی جب خاور مانیکا نے ایک بار پھر جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کردیا سماعت کے آغاز پر جج نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سے دریافت کیا کہ آپ نے دو نقاط پر دلائل دینا تھے؟ جس پر رضوان عباسی کی جانب سے اعلٰی عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروائے گئےاس پر خاور مانیکا نے کہا کہ میں عدالت کے سامنے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں ، جو مجھ پر گزری ہے وہ میرے وکلا نہیں بتا سکتے ، میں خود بولوں گا جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر موقع دیتے ہیں اس موقع پر عمران خان کے وکیل عثمان گل نے کہا کہ خاور مانیکا عدالت کی کارروائی کو متاثر کررہے ہیں، انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں، خاور مانیکا نے کہا کہ جج صاحب مجھے صرف دس منٹ دے دیں انہوں نے بتایا کہ میں دیہات سے تعلق رکھتا ہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایاگیا ۔

بعد ازاں کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی مقدمے کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند نے وکلا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کوئی سین بنانا چاہتے ہیں؟ خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اس لیے ان کو نرمی دی جاتی ہے، غریب آدمی کی بھی سن لیں، بچوں کو یکم جنوری کے نکاح کا علم ہی نہیں ہے، میں نے بچوں کو کہا کہ 14 فروری کو عدت ختم ہورہی ہے اس کے بعد دیکھنا نکاح آجائے گا اور اس کے بعد 18 فروری کو نکاح سامنے آگیا اس موقع پر عدالت نے خاور مانیکا کو بانی پی ٹی آئی کے لیے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا خاور مانیکا نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی فوج آجاتی اور مجھے گالیاں دیں جاتی ہیں، عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ نے مجھے عدالت کے سامنے کہا کہ اٹھا کر باہر پھینک دوں گا، عمران خان چھوٹی چھوٹی بات پر قرآن اٹھانے کو تیار ہوجاتے ہیں، مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ یہ میرے گھر میں کیا کرتا رہا، میرے پاس جہانگیر ترین کے پیغامات ہیں کہ اب سب ختم ہوچکاہے، میں سب پیغامات عدالت میں دکھا سکتاہوں، قسم کھاتا ہوں بچوں کو پہلے نکاح کا معلوم نہیں تھا، مجھے کیا معلوم تھا کہ عمران خان نے میری اہلیہ کے ساتھ چھپ کر نکاح کیا ہوا تھا، مجھے دھوکا دیا گیا، کیا اللہ کے بندے بانی پی ٹی آئی جیسے ہوتے ہیں؟ خاورمانیکا نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو قرآن اٹھانے کی عادت ہے خاور مانیکا کی جانب سے عمران خان کو گالیاں دینے پی ٹی آئی کے وکلا نے کہا کہ تمیز میں رہو، تم خود ہوگے۔

خاورمانیکا نے کہا کہ لعنت ہو عمران خان کے ایمان پر، بانی پی ٹی آئی کو قرآن کا کچھ معلوم نہیں، مجھ سے غلطی ہوگئی کہ سمجھ لیا عمران خان دین کے واسطے آتے ہیں، نکاح چھپ کرکیا تو معلوم ہوا بانی پی ٹی آئی نے اللہ کے نام پر دھوکا دیا، بانی پی ٹی آئی تو عورتوں کو چھوڑتے ہی نہیں ہیں خاورمانیکا کے جملے پر کارکنان نے شدید نعرے بازی کردی اس پر عدالت نے خاور مانیکا کو ہدایت دی کہ کیس پر واپس آئیں انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ اللہ و رسول کے نام پر عمران خان نے دھوکا دیا، چار سال تک کسی نے نہیں پوچھا آپ کو مسئلہ تو نہیں ہوا، سب نے کاموں کے لیے مجھ سے رابطہ کیا، پرویز الٰہی اپنے بچے کے کام کے لیے میرے پاس آیا، میری بیٹی کو طلاق ہوگئی ہے، گھر سے فارغ ہوکر بیٹھی ہے خاور مانیکا نے شدید آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کہتی میرے بچے مر گئے میرے لیے، خاور مانیکا نے عمران خان کو کمرہ عدالت میں ہاتھ اٹھا کر بد دعائیں دیں بعد ازاں معاون وکیل خاور مانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کیا کہ ہمارا کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کر دیں، سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے اس موقع پر خاور مانیکا نے کہا کہ بھاڑ میں جائے عمران خان سیشن جج نے ان کو ہدایت دی کہ آپ کو جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں، اس پر خاور مانیکا نے جج سے کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، جج نے دریافت کیا کہ اس کی وجہ کیاہے؟

 خاورمانیکا نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم مگر بانی پی ٹی آئی نے پچھلی عدالتوں میں بھی ایسا ہی کیا، سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ ایک بات چیت ہوتی، کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں؟ خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سوشل میڈیا پر لوگوں کے ذہنوں سے کھیل رہے ہیں، سیشن جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ ہر انسان تو سوشل میڈیا نہیں دیکھتا۔ جج نے ریمارکس دیے کہ اب جو فیصلہ ہوگا متنازع ہوگا کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کارکنان کی طرف سے شیم شیم کے نعرے لگ، اس پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند فیصلہ سنائے بغیر ہی اپنے چیمبر میں چلے گئے خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری، بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی، وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلے جج نے خارج کردی تھی، اس لیے جج نے آرڈر کیا ہے کہ میں ہائی کورٹ کو خط لکھتا ہوں اور ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی یہ کیس دوبارہ میں نے سننا ہے یا کسی اور جج نے سننا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ ناانصافی ہے، یہ انصاف کا قتل ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف حالیہ دنوں بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ہیندل سے ہونے والی ٹویت اور حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ متعلق اپنے بیانیے سے دو قدم پیچھے ہٹتے ہوئے اب اس پر وضاحتیں جاری کررہی ہے کہ ہماری تنقید فوج پر نہیں بلکہ سیاسی پہلو پہ ہے،چییرمین پی ٹی آئی کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے ہیندل سے جو ٹویٹ ہوئی اس میں سقم تھا اور وہ مناسب عمل نہیں تھا اسی معاملے پہ آج سابق صدر ڈاکٹر عارف رعلوی نے بھی گفتگو کی ۔سوال یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹویٹر ہیندل کس کے پاس ہے اور کیا ہینڈلر خود بانی پی ٹی آئی اور جماعت کا خیر خواہ نہیں ۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں 

ٹیگز: