(24 نیوز) سابق وفاقی وزیر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ ہمیں روایتی فیولز سے شفٹ ہونا پڑے گا، سورج کی تپش کو توانائی میں بدلا جاسکتا ہے۔
سابق وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پر دنیا کو ایک ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان کو بدترین ہیٹ ویو کا سامنا ہے، اس سال درجہ حرارت 53 ڈگری تک پہنچ چکا ہے، پاکستان کے پاس سولر اور ونڈ سے انرجی پیدا کرنے کے مواقع ہیں، سورج کی تپش کو توانائی میں بدلا جاسکتا ہے، ہمیں روایتی فیولز سے شفٹ ہونا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آگ لگنے کے واقعات سے متعلق روبینہ خورشید عالم کا دبنگ بیان
انہوں نے مزید کہا کہ گرمی میں اضافے کے باعث پاکستان کے پاس گلیشئیرز پگھلنا شروع ہوگئے ہیں، گلیشئرز سے بنی جھیلیں پھٹنے کا خدشہ ہے، ان جھیلوں کے پھٹنے سے آبادیوں کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے، اگر پاکستان کا کاربن اخراج زیرو بھی ہوجائے تو عالمی درجہ حرارت بڑھنے سے پاکستان پر ضرور اثر پڑے گا ۔