(24نیوز )مشہو ر ہونے کاشوق انسان سے کیا کچھ نہیں کرواتا،پہلے ٹی وی ڈراموں، فلموں اور کھیلوں سے لوگوں کو شہرت ملتی تھی لیکن جب سے موبائل فون آیا مشہور ہونا بہت آسان ہو گیا۔تھوڑے سے خرچے سے آپ با آسانی غیر معروف سے معروف ہو سکتے ہیں،بس شوق کے ساتھ کچھ عقل ہونی چاہئے۔
آج کل ٹک ٹاک کا زمانہ ہے جسے دیکھو اپنی ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کئے جا رہا ہے ،لائکس کے چکر میں الٹی سیدھی حرکتیں معمول بن گئی ہیں۔پورا سوشل میڈیا ٹک ٹاکرز سے بھرا پڑا ہے۔
اب ان مشہور ہونے کے جنونیوں نے عجیب حرکت شروع کر دی ہے۔انسانی جسم کے اہم جزو اور انسانی خوبصورتی کے حامل دانتوں کو شارک مچھلی کے دانتوں کی طرز پربنوانا شروع کر دیا ہے،یہ لوگ اچھے بھلے چوکور دانتوں کو نوک دار بنا کر مشہور ہونے کے چکر میں اپنی خوبصورتی کو داﺅ پر لگا رہے ہیں،نوکدار دانتوں کی وجہ سے دانتوں کے درمیان وسیع خلا بن جاتا ہے جو دانتوں کیلئے نقصان دہ ہے۔
دانتوں کے ماہرین نے ٹک ٹاک دیکھنے والے تمام افراد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس پاگل پن سے دور رہیں کیونکہ 40 سال کی عمر میں دانت ڈھیلے اور کمزور پڑجائیں گے۔ اس طرح انہیں بچانے کے لئے دانتوں پر کیپ لگانا پڑیں گے۔ ایک مرتبہ دانت کو اس طرح گھسوانے سے دانت کسی بھی طرح دوبارہ ٹھیک نہیں ہوسکتے۔بعض ٹک ٹاکرز نے کہا ہے کہ اس عمل کا گڑھ ترکی ہے جہاں ٹک ٹاکرز وہاں جاکر دانتوں کو نوکیلا بنوارہے ہیں اور اس طرح کا روپ دھارنے والوں کی تعداد بڑھ چکی ہے۔
ایسی ویڈیوز پر دندان سازوں نے دھڑادھڑ انتباہی پیغامات دیتے ہوئے عوام کو اس عمل سے روکا ہے۔ایک ٹک ٹاکرز کے ترشوائے ہوئے دانتوں کو دیکھ کر ایک ماہر دندان نے کہا کہ یہ کوئی مذاق نہیں اگلے دس سال کے اندر اندر اس کے شدید منفی نتائج سامنے آئیں گے۔بعض ڈاکٹروں کے مطابق وقت کے ساتھ ساتھ دانت اتنے متاثر ہوجائیں گے کہ شاید 40 برس کی عمر میں بتیسی لگوانی پڑجائے گی۔