پاکستانی نوجوان سے شادی کرنیوالی بھارتی خاتون پر بڑی پابندی لگ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)سکھ کمیونٹی کے سربراہ پرمجیت سنگھ سرنا نے پاکستان سے درخواست کی ہے کہ خاتون نے اپنے یاتری ویزا کا غلط استعمال کیا اس پر دوبارہ پاکستان جانے پر پابندی لگائی جائے،اور کسی بھی صورت دوبارہ پاکستان جانے کی اجازت نہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی خاتون کے مذہبی یاترا کے ویزے پر پاکستان آنے اور یہاں ایک پاکستانی نوجوان سے شادی کرنے کے واقعہ کے بعد بھارت کی شرومنی اکالی دل کے صدر پرمجیت سنگھ سرنا نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور آفتاب حسن خان کو خط لکھا ہے اور درخواست کی ہے کہ بھارتی خاتون پرمجیت کور جس کا اسلامی نام اب پروین سلطانہ ہے اسے پاکستان آنے کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے۔
پرم جیت سنگھ سرنا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سکھ برادری کی جانب سے پاکستانی حکومت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے مغربی بنگال میں مقیم سکھ یاتری کو وطن واپس بھیج دیا، اس خاتون نے پاکستان میں رہتے ہوئے اپنے یاتری ویزا کا غلط استعمال کیا، مذہب تبدیل کیا اور دوبارہ شادی کی ہے، اس کے اس عمل نے سرحد پار سکھ یاتریوں پر گہرا اثر منفی اثر ڈالا ہے، ہم پاکستانی حکومت کے فوری ردعمل کو سراہتے ہیں جس سے صورتحال پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد ملی۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کے 24 گھنٹے بعد نوبیاہتا جوڑے کی موت, گھر میں کہرام برپا
سرنا نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ سکھ خاتون پرمجیت کور کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا جائے، کیوں کہ وہ کسی بھی وجہ سے دوبارہ پاکستان کا سفر کرسکتی ہیں، اس پر ویزے کی پابندی کسی بھی شخص کے لیے پاکستان کی زیارت کے لیے جانے والے کسی بھی شکل یا طریقے سے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے خلاف رکاوٹ کا کام کرے گی۔
18 ستمبر 1982 کو لکھنؤ میں پیدا ہونے والی سکھ خاتون پرمجیت کور کے پاس کولکتہ میں جاری کردہ ہندوستانی پاسپورٹ نمبر P7867386 ہے اس کا پاسپورٹ 26 فروری 2027 تک کارآمد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تم مجھ سے پیار کرتی ہو۔۔ہاں ہاں۔۔اور پھر جنونی خاوند نے بیوی کیساتھ کیا گل کھیلایا۔۔؟