(24 نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ملکی معاشی صورتحال کو خطرناک ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ برس تنخواہوں، پنشن اور حکومت چلانے کیلئے قرض لینا پڑے گا۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں تاریخی اضافہ کے نتیجے میں ڈالرز میں قرض لینا پڑے گا، ڈالرز میں قرض نہ لیا تو پھر غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گریں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے کہ ماضی کے قرض کی ادائیگی کے لئے قرض لے رہی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حقائق اور دستاویزات پی ٹی آئی حکومت کے اس جھوٹ کی نفی کر رہے ہیں، یہ سب قرض قومی معیشت کی تباہی، غلط فیصلوں اور معاشی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہے، غلط معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں قومی معیشت کو قرض پر چلنی والی اکانومی بنا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو ضمانت پر رہا کرنیکا حکم
انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں قومی معیشت، قومی آمدن بڑھ رہی تھی، نواز شریف دور میں شرح ترقی میں اضافے سے معیشت دوبارہ زندہ ہو رہی تھی، آئی ایم ایف سے موجودہ معاہدہ پاکستان کی معیشت کی بنیاد میں بارود بھرنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بے روزگار افراد کے لئے خوشخبری۔۔ حکومت کا 1 لاکھ نوکریاں دینے کا اعلان