(24نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہاہے کہ رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہہ دیا ہے مشتہر بیان حلفی میرا نہیں ،(ن )لیگ کی ایک سازش ہے، اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے۔ قانون صرف ای وی ایم پر انتخابات کو تسلیم کرتا ہے، وزیر قانون کا بھی خیال ہے کہ بادی النظر میں حکومت الیکشن کمیشن کو اسی صورت فنڈز دے سکے گی جب انتخابات ای وی ایم پر ہوں گے۔ الیکشن کمیشن اس معاملے پر آگے بڑھے، پارلیمنٹ نے مینڈیٹ دیا ہے کہ الیکشن فوری طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینز پر کرائے جائیں، الیکشن کمیشن انتخابات کو ای وی ایم پر منتقل کرے۔،لاہور میں ووٹ خریدنے کے حوالے سے وائرل ہونے والی ویڈیو پر شدید تشویش ہے ۔
یہ بھی پڑھیں۔عمران خان کلبھوشن کو این آر او دینے کی کوشش کر رہے ہیں ، بلاول بھٹو
منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون پر اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل نے بریفنگ دی۔ انہوں نے کہاکہ یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، موجودہ ویکسینز اس وائرس کے لئے کتنی موثر ہیں، اس کا پتہ لگانے کے لئے دو سے تین ہفتے درکار ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومتوں اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر ویکسینیشن مکمل کروائیں۔ انہوںنے کہاکہ امید ہے کہ ہم پہلی چار لہروں کی طرح اس پانچویں لہر سے بھی کامیابی سے نمٹیں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ عوام کو ماسک پہننا ہوں گے، ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کو آئندہ تمام ضمنی انتخابات ای وی ایم پر کرانے چاہئیں، اگر انتخابات ای وی ایم پر نہیں ہوتے تو حکومت اس کے لئے فنڈنگ نہیں کر سکے گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے لاہور میں ووٹ خریدنے کے حوالے سے وائرل ہونے والی ویڈیو پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خریداری کے وقت نوٹس لیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جمہوری ملک میں الیکشن کمیشن کا نظام ہونا بہت اہم ہے، الیکشن کمیشن پر تمام لوگوں کا اتفاق ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو ویڈیو والے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالر اسٹیٹ بینک منتقل ہونے کے لئے تمام ضوابط مکمل ہو گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 1.3 ارب ڈالر کے تیل کی فراہمی کے لئے بھی تمام ضروری کام مکمل ہو گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ٹی ایف سی نے 762 ملین ڈالر اضافی پاکستان کو دیئے ہیں جس سے فوری طور پر ڈالر کی قیمت میں استحکام آنے کا امکان ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وفاقی کابینہ کو اشیائے ضروریہ کے حوالے سے ہفتہ وار قیمتوں پر پریزنٹیشن دی گئی، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ماہ کے اندر چینی کی قیمت میں 60 روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ چینی کی قیمت میں اضافہ بنیادی طور پر سندھ حکومت کی جانب سے کرشنگ سیزن تاخیر سے شروع کرنے کی وجہ سے ہوا، سندھ میں 30 سال سے برسراقتدار لوگ بنیادی اشیاءضروریہ کی قیمتیں کنٹرول ہیں کر سکے، آٹے اور چینی کی قیمتیں سندھ میں زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ اپنے معاملات درست کریں، 40 فیصد پرائس انڈیکس کراچی کے ساتھ منسلک ہے، کراچی میں قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں تو یہ انڈیکس اوپر چلا جاتا ہے۔ فواد حسین نے کہاکہ ٹماٹر کی قیمت میں 15.4 فیصد، پیاز کی قیمت 7.4 فیصد، چکن میں 6.6 فیصد، گندم کے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں منفی 1 فیصد، کمی ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ایل پی جی کی قیمت میں 0.7 فیصد کمی ہوئی، چاول میں 0.6 فیصد کمی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ رواں سال چاول کی بمپر فصل ہے، 4.75 ارب ڈالر کا زرمبادلہ آنے کا امکان ہے جو برآمدات سے ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا اور ملتان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 روپے کا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں آٹے کا تھیلا 1404 روپے اور حیدر آباد میں 1443 روپے کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاور میں آٹے کا تھیلا 1100، بنوں میں 1147 روپے کا ہے ،کوئٹہ اور خضدار میں آٹا کراچی سے آتا ہے جہاں 1400 روپے اور 1386 روپے کا ہے، چوہدری فواد حسین نے کہاکہ سب سے مہنگا آٹا حیدر آباد میں 1443 روپے اور اس کے بعد کراچی میں 1404 روپے ہے ، پورے پاکستان میں 1100 روپے میں مل رہا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان، بنوں اور پشاور میں 90 روپے فی کلو چینی فروخت ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کراچی میں 100 روپے اور خضدار میں 96 روپے فی کلو ہے، باقی جگہوں پر چینی 90 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ دال مونگ اور چنا میں بھی زیادہ تر شہروں میں 115 روپے اور 142 روپے کے درمیان ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کراچی میں چنا 195 روپے اور حیدر آباد میں 159 روپے کلو ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے سندھ حکومت اپنے معاملات کو نہیں دیکھ پا رہی، کراچی اور حیدر آباد کی مہنگائی کی وجہ سے مجموعی حساس اشاریہ کا انڈیکس خراب ہو رہا ہے،پاکستان انڈیا بنگلہ دیش اور سری لنکا میں چیزوں کا موازنہ کریں ماسوائے چائے کے، دیگر تمام چیزیں اس خطے میں سب سے سستی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ چائے کی پتی پاکستان میں 1309 روپے فی کلو ہے، بنگلہ دیش میں 897 روپے، انڈیا میں 1203 اور سری لنکا میں 1170 روپے فی کلو ہے۔ انہوںنے کہاکہ گندم، دالیں، چینی، کوکنگ آئل، آلو، پیاز، چکن، انڈے اس ریجن میں سب سے زیادہ سستے پاکستان میں ہیں، عالمی مہنگائی کے باوجود جو اقدامات ممکن ہیں ہم اٹھا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یوریا کی پاکستان میں قیمت 1700 روپے فی بیگ ہے، یوریا کی عالمی منڈی میں قیمت 10500 روپے فی بوری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اچانک چھ ماہ کے اندر سندھ میں یوریا کی کھپت 53 فیصد بڑھ جاتی ہے، سندھ میں یوریا کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے پنجاب کے کسانوں کو بلیک میں یوریا ملتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ حکومت کو جواب دینا چاہیے اور اس ذخیرہ اندوزی کو ہر صورت میں ختم کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پنجاب میں ہم نے نوٹس لیا، یوریا کی قیمت میں 400 روپے فی بوری کمی آئی، 347 ایف آئی آر درج کی ہیں، 244 گرفتاریاں ہوئی ہیں، 21 ہزار 111 انسپکشنز ہوئیں، 480 ویئر ہاﺅس سیل کئے گئے، تین کروڑ کے قریب جرمانے کئے گئے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ سندھ میں ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے، بدقسمتی سے وہ خود ہی اس میں ملوث ہیں وہ کس کی تلاشی لیں، اپنی کابینہ کی تلاشی لینے سے تو رہ گئے ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ رانا شمیم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ مشتہر بیان حلفی انکا نہیں ہے،رانا شمیم بیان حلفی کا معاملہ ن لیگ کی ایک سازش ہے،چوہدری فوادحسین نے کہاکہ اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے، ان کے اپنے کارکنان اب ان کی بات نہیں سنتے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا محمد شمیم کا بیان حلفی سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذریعے اخبار تک پہنچا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف ایک مہم چل رہی ہے امید ہے کہ عدالت اس پر کارروائی کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ احساس پروگرام میں بہت سے افراد کو پیسے جاری ہوئے کچھ افراد نے موصول نہیں کئے۔
یہ بھی پڑھیں۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزرا پر بڑی پابندی لگادی