(ویب ڈیسک)بھارت کی راجیہ سبھا نے اپنے سرمائی اجلاس کے پہلے دن ارکان پارلیمنٹ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ ایوان نے پیر کو اپنے 12 ارکان بشمول شیوسینا کی رکن پارلیمنٹ پریانکا چترویدی اور ترنمول کی رکن پارلیمنٹ ڈولا سین کو موجودہ اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے معطل کردیا۔ مون سون اجلاس میں نظم و ضبط پر عملدرآمد نہ کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پریانکا چترویدی اور ڈولا سین کے علاوہ جن ممبران پارلیمنٹ کو پیر کو معطل کیا گیا ان میں ایلارام کریم (سی پی ایم)،کانگریس کی پھولو دیوی نیتام، چھایا ورما، آر بورا، راجمانی پٹیل، سید ناصر حسین، اکھلیش پرساد سنگھ، سی پی آئی کے بینوئے وشوام، ٹی ایم سی کی شانتا چھیتری اور شیوسینا کے انیل ڈیسائی شامل ہیں۔ معطلی کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ارکان نے اپنے پرتشدد رویہ اور 11 اگست کو مون سون اجلاس کے آخری دن سکیورٹی اہلکاروں پر جان بوجھ کر حملوں سے ایوان کے وقار کو مجروح کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ کی سکیورٹی۔۔۔باڈی گارڈ کی تنخواہ سن کر آپ کے ہوش اڑ جائینگے
بھات کی راجیہ سبھا کی طرف سے کی گئی کارروائی پر شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پریانکا چترویدی نے کہا، “اگر آپ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں تو یہ ریکارڈ ہوتا ہے کہ کس طرح مرد مارشلز نے خواتین ممبران پارلیمنٹ کو مارا پیٹا۔ یہ سب ایک طرف اور آپ کا فیصلہ دوسری طرف؟ یہ کیسا غیر پارلیمانی رویہ ہے؟ ان کے لئے وکلاء بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ بعض اوقات سرکاری افسران کو ان کا ساتھ دینے کے لئے بھیجا جاتا ہے، لیکن یہاں ہمیں نہیں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:کے ایل راہل اور راشد خان پھنس گئے۔۔کیا آئی پی ایل کھیل سکیں گے۔۔؟