(ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فوج اگر نیوٹرل نہ ہوئی تو عمران خان کبھی ضمنی انتخابات نہ جیتتے، نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو سابق درو میں ایمانداری سے کام کرنے پر اہم عہدے سے ہٹایا گیا، سمری میں ان کا نام شامل ہونے سے روکنے کے لئے بہت کوششیں کی گئیں مگر وہی ہوا جو قدرت کو منظور تھا۔
ٹی وی پرگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلایہ فوج تقرریوں میں سینئر ترین افسروں کو ترجیح دے کر ایک روایت قائم کی گئی ہے، پی ٹی آئی میں سازشی عناصر نہ ہوتے تو عمران خان بھی جنرل عاصم منیر کی قدر کرتے، سابق آرمی چیف سے فائدہ اٹھانے والوں نے کمانڈ کی منتقلی سے قبل ہی ان کے خلاف ٹویٹس شروع کر دیئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حکومت گرنے کے بعد جو مقبولیت ملی، اس کے بعد انہیں کسی کیساتھ الجھنے کی ضرورت نہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل پر انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کی خواہش ہوسکتی ہے، نظام ایسے ہی چلتا رہے گا، کوئی اسمبلی تحلیل نہیں ہوگی، عام انتخابات بروقت ہوتے دکھائی نہیں دیتے، معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر چھ ماہ کےلئے حکومت کی مدت بڑھائی جاسکتی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان کی سب سے بڑی کمزوری دوسرے پر بھروسہ کرنا ہے، نئے انتخابات پر انہوں نے کہا کہ مستحکم حکومت کےلئے نئے انتخابات ضروری ہیں، اس حوالے سے عمران خان کی خواہش غلط نہیں، تاہم انہیں ماضی چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو برا بھلا کہنے کا سیزن مزید قابل برداشت نہیں ہوگا۔