(ویب ڈیسک)وفاقی کابینہ اجلاس میں گندم کی سرکاری قیمت کا تعین نہ ہو سکا ۔
چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی غیر موجودگی کے باعث ایجنڈا موخر کر دیا گیا ،بلاول بھٹو نے گندم کی امدادی قیمت کے حوالے سے کابینہ میں بحث کروانے کی درخواست کی تھی ،وفاقی حکومت گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من تجویز کر رہی ہے۔جبکہ سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت کا ریٹ 4 ہزار روپے ہے۔
قیمتوں میں یہ بڑا فرق برقرار رہا تو پنجاب سے لاکھوں ٹن گندم سندھ اسمگل ہونے کو روکنا ناممکن ہوگا۔
علاوہ ازیں محکمہ خوراک پنجاب نے سستا آٹا کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلیے فلورملز کے یومیہ سرکاری گندم کوٹہ میں اضافے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
ضرور پڑھیں :سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کا خیر مقدم
آج بروز بدھ وزیر خوراک، سیکریٹری اور ڈائریکٹر فوڈ کی میٹنگ میں اس بارے تفصیلات پر غور کیا جائے گا جس کے بعد وزیر اعلیٰ سے رسمی منظوری لے کر آئندہ 4 سے5 روز میں کوٹا بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔