کیلے کیوں کھائے۔۔؟طالبہ سمیت7 افراد ملک بدر۔۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ترکی نے 7 پناہ گزین شامیوں کو کیلے کھانے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر واپس ان کے وطن بھیجنے کا فیصلہ کرلیا،مذکورہ افراد نے تصاویر ترک شہریوں کو اکسانے کیلئے شیئر کی تھیں۔
غیر ملکی میڈیاکےمطابق شام 2011 سے خانہ جنگی کا شکار ہے، داعش اور حکومتی اتحادی افواج کے درمیان ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری جھڑپوں میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور آدھی آبادی بے گھر ہوگئی ہے،اس صورتحال میں شامیوں کی اکثریت نے ترکی میں پناہ لی ہے۔ ترکی کی اپنی معیشت اچھی نہیں اس پر بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کی آبادکاری سے مسائل پیدا ہورہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب ایک شامی پناہ گزین طالبہ نے درجنوں کیلے کھانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو ترک شہریوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم یہاں ایک کیلا نہیں کھا پاتے اور آپ پناہ گزین ہونے کے باوجود درجنوں کیلے کھا رہی ہیں۔
یہ بھی دیکھیں:سفیر کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم۔۔بڑی خبر آ گئی
اس کے بعد شامی طالبہ کی حمایت میں مزید پناہ گزینوں نے بھی ایسی ہی تصاویر شیئر کیں تو ترک شہریوں نے ان ویڈیوز اور تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ تم لوگ ہمارے وطن میں ہم سے زیادہ مزے میں ہو۔ ترکی میں کیلے کھانے کے بجائے اپنے ملک واپس جاؤ اور اپنی سرزمین کو بچانے کے لئے جنگ میں حصہ لو۔پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے؟یہ معاملہ اتنا بڑھا کہ کہ ترکی کی حکومت کو مداخلت کرنا پڑی اور ایسے 7 شامی پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیا گیا جنھوں نے سوشل میڈیا پر کیلے کھانے کی تصاویر ترک شہریوں کو اکسانے کیلئے شیئر کی تھیں،ترک حکام کا کہنا ہے کہ ان شامی پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔
یہ بھی دیکھیں:مذہبی جماعت کا احتجاج روکنے کیلئے تیاریاں مکمل۔۔چند گھنٹوں بعد کیا ہو گا؟