(24نیوز)عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپڈیٹ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق پاکستان میں بجلی، تیل اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی 9فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے تاہم معاشی سرگرمیوں میں بتدریج بہتری سے اگلے مالی سال تک غربت میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موثر کورونا لاک ڈاو¿ن اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے معیشت بحال ہوئی تاہم بیرونی مالی دباﺅ، قرضوں میں اضافہ اور کورونا کی ممکنہ نئی لہر کو بڑے خطرات قرار دے دیا۔ اسمارٹ لاک ڈاو¿ن کی پالیسی کامیاب لیکن صرف 15 فیصد آبادی کو ویکسین کی فراہمی کو تشویشناک قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق اس مالی سال معاشی ترقی کی رفتار 4.8 فیصد کے حکومتی ہدف کے مقابلے میں 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اگلے سال جی ڈی پی گروتھ 4 فیصد ہو جائے گی۔رپورٹ میں بجلی، تیل اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کے باعث اس سال مہنگائی آٹھ فیصد کے حکومتی ہدف کے مقابلے میں نو فیصد تک جانے کا امکان ہے تاہم 2023 میں شرح کم ہو کر ساڑھے سات فیصد پر آجائے گی۔اسکے علاوہ 2020 میں غربت کی شرح 5.3 فیصد، 2021 میں 4.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جو اگلے سال کم ہو کر 4 فیصد پر آسکتی ہے۔
عالمی بینک کے مطابق گزشتہ سال پٹرول کی فروخت میں 18 فیصد، سیمنٹ کی کھپت میں 20 فیصد اضافہ جبکہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 14.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ورلڈ بینک نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کو آن ٹریک رکھنے کیلئے ٹیکس اصلاحات سمیت معاشی اصلاحات کو ناگزیر قرار دیا ہے۔ گزشتہ مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 10 سال کی کم ترین سطح 1.8 ارب ڈالر رہا۔ اگلے سال انتخابات سے پہلے اخراجات بڑھنے سے مالی خسارے میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔معروف اداکارہ کے بالوں میں سالگرہ کا کیک کاٹتے آگ لگ گئی ۔۔ویڈیو وا ئرل
پاکستانی تیار رہیں۔۔ مہنگائی رکنے والی نہیں۔۔ ورلڈ بنک
Oct 30, 2021 | 22:20:PM