(ویب ڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں وزارت تعلیم کی عمارت کے پاس کار بم دھماکے کیے گئے تھے، جس میں اب تک سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
صومالی صدر حسن شیخ محمد نے کہا ہے کہ ملک کے دارالحکومت موغادیشو میں دو کار بم دھماکوں میں کم از کم سو افراد ہلاک اور 300 زخمی ہو گئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق حسن شیخ محمد نے ان حملوں کے لیے الشباب مسلح گروپ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ دھماکوں سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جنوبی کوریا میں ہیلووین تہوار کے دوران بھگڈر، ہلاکتوں کی تعداد 151 ہوگئی
صومالی صدر کے مطابق ہلاک شدگان میں وہ مائیں بھی شامل ہیں جن کی گودوں میں بچے موجود تھے۔ دیگر ہلاک شدگان میں طلبہ، کاروباری افراد اور بوڑھے بھی شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں صومالی وزارت تعلیم اور ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا جو مصروف سوبے انٹرسیکشن پر واقع ہے۔ پولیس کے ترجمان صادق دودیشے نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں خواتین، بچے اور بوڑھے مارے گئے ہیں۔