(24 نیوز) تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ تیسرے روز مریدکے سے شروع ہوکر گوجرنوالہ کی جانب گامزن ہے، کنٹینر پر عمران خان کے ساتھ شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، فواد چوہدری، حماد اظہر و دیگر رہنماء بھی موجود ہیں۔
مارچ مریدکے سے شروع ہوکر سادھوکی، کامونکی موڑ، ایمن آباد، چن دا قلعہ، سپر ایشیا مال آف گوجرانوالہ، شیرانوالہ باغ، گوجرانوالہ چوک اور پنڈی بائی پاس کے راستوں پر گامزن رہے گا۔
گزشتہ روز شام ساڑھے سات بجے جب مارچ فیروز والا کے مقام پر موجود تھا تب فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ کے ذریعے لانگ مارچ کے دوسرے روز کے اختتام کا اعلان کیا تھا اور تیسرے روز مریدکے کے مقام سے صبح گیارہ بجے دوبارہ مارچ شروع کرنے کی کال دی تھی تاہم مارچ گیارہ بجے شروع نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیے: نومبر کا مہینہ سیاسی طور پر فیصلہ کن ثابت ہوگا، خواجہ آصف
مریدکے استقبالیہ کیمپ پارٹی کی جانب سے دیے گئے وقت پر خالی نظر آیا اور لانگ مارچ کا مرکزی کنٹینر جی ٹی روڈ پر تن تنہا موجود نظر آیا جس پر چڑھ کر چند شہری تصویریں بناتے رہے۔ حسب روایت لانگ مارچ کے تیسرے روز بھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان مارچ شروع کرنے کے مقام پر تاخیر سے پہنچے، مریدکے استقبالیہ کیمپ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نا امریکا نا کسی اور سے، مدد مانگتا ہوں صرف اللہ سے۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے بیان دیا کہ میں نے آپ کو آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق پیغام پہنچایا۔ شہباز شریف سن لو میں بوٹ پالش کرنے والوں سے بات نہیں کرتا۔ میں نے ان سے بات کی جن سے تم گاڑی کی ڈگی میں چھپ کر ملنے جاتے تھے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ وہ کسی ڈکٹیٹر کی نرسری میں نہیں پلے، نا کسی ڈکٹیٹر کو ڈیڈی کہا اور نا ہی نواز شریف کی طرح جنرل جیلانی اور ضیاء الحق کے گوڈے گھٹنے دبا کر اقتدار میں آئے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ وہ عوامی طاقت سے اقتدار میں آئے تھے۔ آج ملک کے بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کیا گیا جن کو عوام نہیں مانتی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں صرف قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ان کا اس کے سوا کوئی مطالبہ نہیں۔