(ویب ڈیسک) پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں ڈیوٹی کے دوران پولیس کانسٹیبل لیاقت علی ہارٹ اٹیک سے جاں بحق ہو گیا۔
پولیس کے مطابق اہلکار لیاقت علی پنجاب پولیس کا ڈرائیور تھا اور لانگ مارچ کے ساتھ ڈیوٹی کر رہا تھا،اہلکار کی لاش کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکرنجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر صدف نعیم جاں بحق ہوگئی تھیں، حادثے کے فوری بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج کا مارچ منسوخ کردیا۔
انہوں نے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ایک حادثہ ہوا ہے، آج ہم نے کامونکی جانا تھا لیکن حادثے کی وجہ سے کینسل کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے مارچ کو ختم کر رہے ہیں اور کل کامونکی سے اپنا مارچ شروع کریں گے، ایک حادثے کی وجہ سے ہمیں آج کا مارچ منسوخ کرنا پڑا، خاتون رپورٹر کی فیملی سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبر کے مطابق پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں حادثاتی موت کا شکار ہونیوالی صدف نعیم کا جسد خاکی ٹی ایچ کیو ہسپتال کامونکی سے لاہور میو ہسپتال کے لئے روانہ کر دیا گیا تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت پر کمشنر غلام فرید،آرپی او ،ڈی سی ،سی پی او سمیت انتظامیہ کے تمام افسران میت کو لاہور منتقل کرنے تک ہسپتال میں موجود رہے۔
کمشنر گوجرانوالہ ڈویڑن غلام فرید،آرپی او ،ڈی سی اور سی پی او کا رپورٹر صدف نعیم کی حادثاتی موت پر اظہار افسوس۔
ڈی جی پی آر افراز احمد کا اس المناک حادثے پر مرحومہ کے شوہر سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جان کی قربانی دیدی دکھ کی اس گھڑی میں حکومت پنجاب مرحومہ کے لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہیں۔
مرحومہ کی میت کو بذریعہ ایمبولینس 1122 یو ہسپتال لاہور بجھوا دیا گیا تاہم مرحومہ کی میت کو انکے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔