خاتون صحافی جب ڈیوٹی پر جانے لگی تو بچوں نےکیا کہا؟ رلا دینے والی آخری گفتگو سامنے آگئی

Oct 30, 2022 | 22:22:PM

(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے والی خاتون صحافی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ آج مرحومہ کے بچے اسے آفس نہ جانے کیلئے کہتے رہے لیکن فرائض منصبی کی انجام دہی کیلئے خاتون نے بچوں کی معصومانہ خواہش کو رد کر دیااور ڈیوٹی کے دوران فرائض انجام دیتے ہوئے شہید ہوگئیں۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آکر ہلاک ہونے والی صحافی صدف نعیم کے شوہر نعیم بھٹی کا کہنا ہے کہ ‘آج جب وہ لانگ مارچ کور کرنے کیلئے گھر سے نکل رہی تھیں تو بچوں نے انہیں روکا۔‘
’بچوں کا کہنا تھا کہ ماما کام پر نہ جائیں آپ سے رابطہ ختم ہو جاتا ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ بیٹا مجبوری ہے، کوشش کروں گی کہ جلدی آجاؤں اور انہیں پیار کر کے نکل گئیں۔
صدف نعیم کی عمر 40 سال تھی اور وہ گذشتہ 14 برس سے صحافت کے شعبے سے منسلک تھیں۔ انہوں نے صحافت کا آغاز شوبز کی خبروں سے کیا اور شروع سے ہی خبریں گروپ سے وابستہ رہیں۔
صدف کے شوہر نعیم بھٹی خود بھی کیمرہ مین ہیں اور شادی بیاہ کی فلم بندی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہماری شادی 2000 میں ہوئی ہمارے دو بچے ہیں بڑی بیٹی 20 سال جبکہ چھوٹا بیٹا 14 سال کا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ریاست گجرات میں دریا کے اوپر قائم پل ٹوٹ گیا ،60 افراد ہلاک

مزیدخبریں