(ویب ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے انسانی صورتحال انتہائی بدتر, ایک روز پہلے دنیا میں آنے والا بچہ بھی شہید ہوگیا۔
غزہ میں صہیونی افواج کی بمباری سے ہر روز دل دہلا دینے والے واقعات سامنے آرہے ہیں ، بمباری میں شہید ہونے والے بچوں کی تصاویر نے انسانی ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اتوار کے روز ایک دن کا بچہ بھی شہید ہوگیا، فلسطینی صحافی نے سوشل میڈیا پر نومولود کی کفن میں لپٹی تصویر جاری کی.
انہوں نے بتایا کہ یہ بچہ عدی ابومحسن ایک روز قبل اس دنیا میں آیا اور برتھ سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے سے قبل ہی اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا ہے ۔
غزہ میں کام کرنے والی عالمی انسانی امدادی تنظیموں نے اسرائیل کی بمباری کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا مقصد بچوں کا قتل عام کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں قیامت سے پہلے قیامت، مزید 377 فلسطینی شہید، تعداد 8000 سے تجاوز کرگئی
ادھر عالمی ادارہ صحت اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے القدس ہسپتال کو خالی کروانے کے اسرائیلی اعلان پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ فلسطینی وزرات صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 9ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، غزہ میں 7اکتوبرسے اب تک ساڑھے تین ہزار سے زائد بچوں کو شہید کیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں لاپتا ہیں ۔