(24 نیوز)لاہور سمیت پنجاب بھر میں فضائی آلودگی (سموگ) نے ڈیرے جما لیے جبکہ ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے، شہر میں سموگ کی اوسط شرح 235 ریکارڈ کی گئی ہے، پاکستان کے آلودہ ترین شہریوں میں پہلے نمبر پر پشاور ہے جس میں سموگ کی شرح 241 جبکہ تیسرے نمبر پر راولپنڈی ہے جہاں اے آئی کیو 115 ریکارڈ کیا گیا۔
صوبائی دارالحکومت کے علاقے جوہر ٹاؤن کا ایئر کوالٹی انڈیکس 410، سید مراتب علی روڈ کا اے کیو آئی 276 جبکہ ڈی ایچ اے کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 260 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مشرقی ہواؤں میں کمی اور بھارت کی جانب سے سے فصلوں کی باقیات کو جلانے کا عمل تیزی سے جاری ہے ، جس کے باعث گلے، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن جیسی بیماریاں بڑھنے لگی۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہن کر باہر نکلنے کی ہدایت کی اور کہا کہ گھروں سے باہر نکلتے ہوئے ایئر کوالٹی انڈیکس کو چیک کریں، گھروں کی کھڑکیوں اور دروازوں کو بند رکھا جائے اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے ایک اور خلائی جہاز خلا میں بھیج دیا
دوسری جانب شہر لاہور کا آج کم سے کم درجہ حرارت 21 جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کا کوئی امکان موجود نہیں ہے۔
سموگ اور فضائی آلودگی بڑھنے سے سکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی بھی کی گئی ہے ،وزیر تعلیم کے مطابق سموگ کی صورتحال مزید خراب ہوئی تو چھٹیوں پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سموگ کی صورتحال میں جنگی بنیادوں پر کام کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے تمام محکموں کو ماحولیاتی قوانین پر سخت ترین عمل درآمد کرنے کی ہدایات کی ہیں۔