(24 نیوز)پی ٹی آئی پر اِس وقت ڈیل کے الزام لگ رہے ہیں۔اور ظاہر ہے بشری بی بی کی رہائی کو بانی پی ٹی آئی کیلئے سب سے بڑا ریلیف قرار دیا جارہا ہے۔اور اِن کی رہائی کو بھی ڈیل کی نظر سے دیکھا جارہا ہے۔اور دی نیوز میں شائع ہونے والی خبر بھی اِسی بات کی طرف اشارہ کر رہی ہے ۔دی نیوز کی خبر کے مطابق علی امین گنڈاپور کو معلوم تھا کہ بشریٰ بی بی کو کسی اور کیس میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، حکام کی جانب سے اُن کو آگاہ کیا گیا کہ بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد ان کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی خاطر ان کیلئے سکیورٹی بھیجی جائے۔اِن ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو بتایا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں رکھنے کیلئے کسی اور کیس میں گرفتار نہیں کیا جائے گا تاہم، یہ معلوم نہیں کہ جن لوگوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے رابطہ کرکے بشریٰ بی بی کی رہائی کا بتایا تھا اُن کو علی امین گنڈا پور نے کوئی یقین دہانی کرائی ہے یا نہیں۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ خبر کے مطابق پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے اُنہیں بتایا تھا کہ اُنہوں نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو 9 ماہ کی قید بعد رہا کرانے میں کردار ادا کیا تھا، ۔دی نیوز کے مطابق پارٹی کے اندر یہ باتیں چل رہی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور وہ تین لوگ ہیں جنہیں علم ہوگا کہ بشریٰ بی بی کو کیوں اور کن شرائط پر دوبارہ گرفتار نہیں کیا گیا اور اُنہیں جانے دیا گیا۔اب خبر کے مطابق تو بشری بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ معلوم ہورہی ہے۔لیکن رانا ثنا اللہ نے کچھ دن قبل ڈیل کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بشری بی بی کی رہائی کے حوالے سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی ۔
اب بہرحال حکومت تو پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی ڈیل کی تردید کر رہی ہے۔لیکن علی امین گنڈا پور کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ طاقتور حلقوں کے قریب ہیں ۔اور جب وہ جلسے جلوسوں کے درمیان غائب ہوتے ہیں تو پھر پس پردہ وہ بانی پی ٹی آئی کو لے کر بیک ڈور رابطے بھی کرتے ہیں ۔اب سوال یہ ہے کہ اگر بشری بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے تو پھر بانی پی ٹی آئی نے تو اپنے مؤقف سے تو بہت بڑا یوٹرن لے لیا ہے ۔بانی پی ٹی آئی تو یہ دعوی کیا کرتے تھے کہ وہ کسی قسم کی ڈیل نہیں کریں گے چاہے اُن کو ساری زندگی ہی جیل میں کیوں نہ رہنا پڑے ۔لیکن پھر ایک وقت آیا جب بانی پی ٹی آئی نے خود بھی اِس بات کا اعتراف بھی کرلیا کہ اُن کے جیل میں بھی اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ رہا ۔تو ایسے میں ممکن ہے کہ اِس بار کوئی ڈیل ہوئی ہو جس کے نتیجے میں بشری بی بی کو رہا کیا گیا ہو۔اور یہ بھی ممکن ہے کہ اب بانی پی ٹی آئی کی صحت کا جواز بناکر اُن کی رہائی کی بھی کوشش کی جارہی ہو۔لیکن دوسری جانب علی امین گنڈاپور حکومت کو للکارتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ اب اگر جیل میں بانی پی ٹی آئی سے متعلق مزید کوئی شکایات ملی تو پورا ملک بند کردیا جائے گا۔
اب اگر تحریک انصاف ڈیل کے نتیجے میں اپنے معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے تو پھر احتجاج اور ملک بند کرنے کی دھمکی کس لئے دی جارہی ہے؟