(24 نیوز)سپریم کورٹ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ اور گمشدگیوں کیخلاف از خود نوٹس پر سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا ہےکہ کسی سیکورٹی ایجنسی کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی، ہزارہ کے رہائشی علی رضا کے اغواء میں ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ اور گمشدگیوں کیخلاف از خود نوٹس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ 8 سال سے ہزارہ سے لاپتا ہونے والے علی رضا کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔علی رضا کے اغواء میں ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے،ہزارہ برادری کے بازیاب 4 افراد کے اغواء میں ملوث کرداروں کو پکڑا جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ علی رضا کی بازیانی میں کسی سیکورٹی ایجنسی کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی، اغواء کاروں کے خلاف قانون کےتحت سخت ایکشن لیا جائے۔ عدالت نےکہا کہ پاسپورٹ کا حصول ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے،ہزارہ برادری کو پاسپورٹ کے حصول میں مشکلات کا ازالہ کیا جائے، کوائف پورے ہیں تو پاسپورٹ کا اجراء کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہےکہ بلوچستان حکومت شر پسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے،زبان زد عام ہے کہ بلوچستان میں قانون کو توڑنے والے عناصر موجود ہیں۔بلوچستان اور کوئٹہ شہر میں ہزارہ برادری کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار سست ہے۔۔وزیر اعظم کا اعتراف