انتخابات سے پہلے ہی ٹی آئی میں سیاسی ہلچل۔۔غلام سرور بھی ناراض۔۔ن لیگ میں جانے کی خبریں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)تحریک انصاف کی حکومت 3سال سے زائد کا عرصہ پورا کر چکی۔موجودہ ملکی حالات اور خاص طور پر روز بروز بڑھتی مہنگائی سے حکومت کی مقبولیت کا گراف گرتا جا رہا ہے۔ان حالات میں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خاتمے اور نئے انتخابات کا مطالبہ بھی زور پکڑ رہا ہے۔سیاستدان ایسے حالات میں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا شروع کر دیتے ہیں کہ آئندہ حکومت کس کی ہو گی اور کس کا ساتھ دینا ہے۔
ایسی ہی صورتحال اس وقت ہے اور عام انتخابات سے پہلے ہی ٹی آئی میں سیاسی ہلچل اور نئی صف بندیاں شروع ہو گئیں ہیں۔جہانگیر ترین حکومت سے ناراض ہیں اوروہ اپنا ایک گروپ بنائے بیٹھے ہیں۔پنجاب میں علیم خان بھی ذاتی مصروفیت کو وجہ بنا کر وزارت چھوڑ نا چاہتے ہیں اور وہ اپنے طور وزارت سے استعفا دے بھی چکے ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان حکومتی جماعت تحریک انصاف سے ناراض ہیں اس حوالے سے وزیراعظم کو پی ٹی آئی ارکان کی پارٹی چھوڑنے کی اطلاعات سے آگاہ کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلا س میں اس حوالے سے بحث کی گئی کہ کیا وفاقی وزیر پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں؟ وزیراعظم کی زیر صدارت اس اہم اجلاس میں سرور خان سے بھی دبے الفاظ میں سوالات کئے گئے۔غلام سرور خان نے اپنی پوزیشن کلیئر کی لیکن چودھری نثار علی خان سے ہونے والی حکومتی مشاورت پر بھی سوالات اٹھا د یئے اور کہا کہ اگر چودھری نثار کو پی ٹی آئی میں شامل کیا گیا تو میں ن لیگ میں کیوں نہیں جا سکتا ۔ذرائع نے بتایا کہ غلام سرور خان کی لیگی قیادت سے بھی رابطے کی خبریں ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلوں اور نئے کھلاڑیوں کی انٹری کا اشارہ دیا۔غلام سرور خان کی وزارت تبدیلی کی بھی تجویز زیر غور آئی ،انہیں اوور سیز منسٹری بھی بھجوایا جا سکتا ہے جبکہ وفاقی وزیر عمر ایوب کو ایوی ایشن بھجو ائے جانے کی خبریں ہیں تاہم وزارتیں تبدیل کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے ۔اجلاس میںاقتصادی امور ڈویژن کو وزارت خزانہ میں ضم کرنے کی بھی تجویزدی گئی ۔واضح رہے کہ 2018کے انتخابات میں غلام سرور خان نے تحریک انصاف کی ٹکٹ پر الیکشن لڑتے ہوئے چودھری نثار کو شکست دی تھی۔الیکشن سے پہلے غلام سرور پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں۔ تحریک انصاف میں بغاوت کا سلسلہ شروع۔۔شاہ محمود دوسری پارٹی بنانے کے چکرمیں ہیں۔منظوروسان