(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے دعویٰ کیاہے کہ نوازشریف واپس نہیں آئے گا، نواز شریف کیلئے اب کچھ ہے ہی نہیں، مریم نواز اب باہر چلی جائیں گی، میری بات لکھ لیں نواز شریف اب واپس نہیں آئے گا۔ان کاکہناتھاکہ پنجاب اور کے پی اسمبلی تحلیل کر بھی دی جائے تو عام انتخابات نہیں ہو سکتے، ہمیں پنجاب میں پورا وقت ملنا چاہئے کیونکہ ہم ڈلیور کر رہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ پولیٹیکل آفس میں زیادہ سنسرشپ ہو نہیں سکتی،سیاسی لوگوں کے ساتھ دوسرے لوگ بھی آتے رہتے ہیں،ہر کسی کی تلاشی نہیں لی جا سکتی،وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ شہبازشریف لمبی لمبی میٹنگز کرتے تھے، رزلٹ کچھ بھی نہیں نکلتا تھا۔
ان کاکہناتھاکہ لیک ہونے والی آڈیوز کا فائدہ عمران خان کوہی ہوا ہے، عمران خان کی لیک آڈیوز کا حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا،مریم نواز اور شہباز شریف کی لیک ہونیوالی آڈیوز تو قابل اعتراض ہیں، چودھری پرویز الٰہی کاکہناتھا کہ انہیں بات کرنے کی بھی تمیز نہیں، ان میں فرعونیت دوڑتی ہے، یہ ہر سیٹ پر اپنا حق سمجھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ مریم نواز کا مقدمہ نیب نے لڑناتھا، نیب شہبازشریف کے پاس ہے، نیب کاجب قانون ہی ختم ہوگیا تو نیب کے وکیل کیا دلائل دے سکتے تھے، عدالت نے جب کہا کہ اگر کچھ ہے تو سامنے لائیں، نیب کے پاس جو تھا وہ بھی سامنے نہیں لایا۔
انہوں نے کہاکہ شہباز شریف الیکشن تک وزارت عظمیٰ کو فل انجوائے کرے گا، ہم انتخابات کے حوالے سے عمران خان کے ہر فیصلے میں ساتھ دیں گے، ہم پنجاب میں روزانہ کی بنیاد پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم پنجاب میں بہت کام کررہے ہیں جس سے عمران خان خوش ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان درست کہہ رہے ہیں، اسحاق ڈار کیا ڈالر جیب میں ڈال کر لایا ہے، اسحاق ڈار جو باہر لے کرگیاتھا وہ تو لایا ہی نہیں، ملک کو برباد اسحاق ڈار نے ہی کیاتھا، یہ حکومت کوئی ایسا کام نہیں کر رہی جس سے عام آدمی کو ریلیف ہو۔
چودھری پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان عام انتخابات میں سندھ میں بھی کلین سویپ کریں گے، ان کاکہناتھا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلی تحلیل کر بھی دی جائے تو عام انتخابات نہیں ہو سکتے، ہمیں پنجاب میں پورا وقت ملنا چاہئے کیونکہ ہم ڈلیور کر رہے ہیں، سیاست نام ہی کبھی خوشی کبھی غم ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ مونس اور میں نے فیصلہ کیا عمران خان کا ہی ساتھ دینا ہے، موجودہ حکومت میں جان ہی نہیں انہوں نے کیا تعیناتی کرنی ہے، ان کاکہناتھا کہ تحریک انصاف اور ہم باجوہ صاحب پر اعتماد کرتے ہیں، ان کو حکومت ملی ہی اس لئے تھی کیونکہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل تھی، فوج اور سکیورٹی اداروں سے متعلق بہت سوچ کر بات کرنی چاہئے، عمران خان کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کرتے۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہاکہ جس طرح انہیں عدالتوں نے چھوڑا ہے ماڈل ٹاؤن کیس میں اسی طرح سزا بھی ہوگی، رانا ثنا ہی نہیں اس کیس میں شہباز شریف کوبھی سزا ہوگی، ان نے کہا کہ توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس ٹوپی ڈرامہ ہے، کچھ نہیں نکلے گا،عمران خان کال دیں گے تو یہ سنبھال نہیں سکیں گے، یہ حکومت خود بھاگ جائے گی، 25 مئی کو پنجاب میں بھی ان کی حکومت تھی، اب عمران خان کال دیں گے تو لوگ رانا ثنا کو گھر سے نکال کر لے آئیں گے، حکومت کہیں نظر نہیں آئے گی لوگ ان کے گھروں میں گھس جائیں گے،پرامن لانگ مارچ کیسے ہو سکتا ہے جب رانا ثنا کہہ رہے ہیں کہ گولیاں مارنی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی سی اجلاس، کراچی کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری