(24نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے اور امیر طبقے پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لاکر مستحکم گروتھ حاصل کی جاسکتی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے بریفنگ میں پاکستان کے بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب انتہائی کم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے۔ آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے۔ جولائی میں آئی ایم ایف معاہدے کا مقصد پاکستان کی معیشت میں استحکام لانا ہے، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: سانحہ 9مئی،میاں محمودالرشیدکی ضمانت پر سماعت 5اکتوبرتک ملتوی
دوسری جانب ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں معاشی کارکردگی پوری طرح آگاہ کیا جائے گا،رواں مالی سال جولائی تا ستمبر محصولات کا ڈیٹا آیندہ ہفتے آئی ایم ایف کو پیش کیا جائے گا،ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے3 ماہ میں ہدف سے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوروں کیخلاف کارروائیوں کے پلان سے بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا، ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے تین میں 2100 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا،3 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1.98 ٹریلین روپے اکٹھا کرنے کا تھا۔